شمال مشرقی دہلی کے تھانہ دیال پور علاقے کے ڈی بلاک سے ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک فلیٹ میں سوٹ کیس میں نو سالہ معصوم بچی خون میں لت پت ملی۔ بتایا جاتا ہے کہ لڑکی تقریباً دو گھنٹے تک اس میں رہی۔ گھر والوں کو جیسے ہی اس بات کا علم ہوا انہوں نے اسے اسپتال میں داخل کرایا۔ جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ شبہ ہے کہ لڑکی کو زیادتی کے بعد سوٹ کیس میں بھر کر فلیٹ میں ہی چھوڑ دیا گیا تھا۔معلومات کے مطابق لڑکی بڑی امّی کو برف دینے گھر سے نکلی تھی۔ لیکن دو گھنٹے گزرنے کے باوجود وہ گھر واپس نہیں آئی۔ جس کے بعد معصوم بچی کے والد نے اس کی تلاش شروع کی تو کسی نے اطلاع دی کہ لڑکی ان کے گھر سے تقریباً دو سو میٹر کے فاصلے پر واقع فلیٹ کی طرف جاتی ہوئی دیکھی گئی۔تاہم جب لڑکی کے والد اس فلیٹ کی دوسری منزل پر پہنچے تو فلیٹ کا مین گیٹ باہر سے بند تھا۔ اسی دوران لڑکی کے والد فلیٹ کا تالا توڑ کر اندر داخل ہوئے تو دیکھا کہ لڑکی سوٹ کیس میں بے ہوش پڑی تھی اور لڑکی کے جسم کے نیچے کوئی کپڑا نہیں تھا۔ اس کے بعد لڑکی کے والد اسے فوری طور پر قریبی اسپتال لے گئے۔ لیکن ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔اس کی اطلاع ملتے ہی پورے علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ فی الحال پولیس نے معاملے کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے لڑکی کی لاش کو گرو تیگ بہادر اسپتال کے مردہ خانہ میں محفوظ کر دیا ہے اور معاملے کی مکمل تفتیش کر رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ ملزمان کی تلاش کے لیے چھہ ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ گرفتاری کے لیے دیر رات ہاپوڑ، پلکھوا اور شمال مشرقی دہلی میں چھاپے مارے گئے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)