کووڈ-19: کورونا کے بڑھتے معاملوں کے درمیان سائنسدانوں نے حاصل کی بڑی کامیابی

Wait 5 sec.

ملک میں کورونا وائرس کے معاملوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ مرکزی وزارت صحت کے کووڈ ڈیش بورڈ پر شیئر کی گئی معلومات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 391 نئے معاملے سامنے آئے ہیں، اب فعال کورونا کیسز کی کُل تعداد بڑھ کر 5755 ہو گئی ہے۔ کورونا کے معاملوں مسلسل ہو رہے اضافے کی وجہ سے ماہرین صحت نے تمام لوگوں احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق ٹیسٹنگ بڑھنے کے ساتھ کورونا کے معاملوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ حالانکہ زیادہ تر مریضوں میں کورونا کی معمولی علامات پائی جا رہی ہیں، اس لیے زیادہ فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔کورونا کے بڑھتے معاملوں کے درمیان انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) گوہاٹی کے محققین نے کورونا کی ٹیسٹنگ کا ایک نیا اور کفایتی طریقہ ڈھونڈ لیا ہے۔ کووڈ-19 بیماری کا سبب بننے والے سارس-سی او وی-2 کا پتہ لگانے کے لیے مٹی کے ذرات کا استعمال کیا ہے۔ محققین نے اپنی تحقیق میں پایا ہے کہ مٹی کے ذرات سارس-سی او وی-2 کی موجودگی میں مختلف رد عمل ظاہر کرتے ہیں۔ یہ دریافت ایک آسان، کفایتی ٹیسٹنگ آپشن تیار کرنے میں معاون ہو سکتے ہیں۔’اپلائیڈ کلے سائنس‘ جریدہ میں شائع ایک تحقیق میں محققین نے بتایا کہ مٹی کے ذرات وائرس پر مشتمل نمکین پانی کے محلول میں تیزی سے نیچے تک پہنچ جاتے ہیں۔ وائرس کی موجودگی میں مٹی کے ’انٹر پارٹیکل فورس‘ میں تبدیلی کی وجہ سے مٹی کے الیکٹرولائٹ سسٹم کی سیڈیمینٹیشن بدل گئی ہے۔ ’سیڈیمینٹیشن‘ وہ عمل ہے جس میں کسی مائع یا گیس میں تحلیل ہونے والے ذرات کشش ثقل یا دیگر قوتوں کی وجہ سے سیال سے باہر نکل جاتے ہیں۔ محققین کی ٹیم نے کہا کہ یہ دریافت، وائرس کا پتہ لگانے کے لیے فی الحال استعمال کی جانے والی پیچیدہ، مہنگے طریقوں کے بالمقابل آسان اور کفایتی متبادل ہو سکتی ہے۔