امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ لاس اینجلس میں نیشنل گارڈز کی تعیناتی کے دفاع میں آگئے۔وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیشنل گارڈ تعینات نہ کرتے تو لاس اینجلس اب تک جل رہا ہوتا اگر لاس اینجلس میں کوئی خطرہ نہیں ہوا تو نیشنل گارڈ واپس چلےجائیں گے۔صدرٹرمپ نے کہا کہ نیشنل گارڈ تعینات نہ کرتے تو خوفناک صورت حال ہوتی نیشنل گارڈ نہ بھیجتے تو میڈیا پر بہت زیادہ تباہی کی خبریں چل رہی ہوتیں۔ان کا کہنا تھا کہ لاس اینجلس کے بعض علاقوں میں ہنگاموں کو بغاوت کہا جا سکتا تھا یہ بہت خوفناک صورتحال تھی لاس اینجلس میں اگربغاوت ہوتی توبغاوت ایکٹ لاگو کرتے۔واضح رہے کہ لاس اینجلس شہر میں غیرقانونی امیگرینٹس کے خلاف چھاپوں کے باعث مظاہرے شروع ہوئے تھے اور احتجاج کرنیوالوں کی امیگریشن حکام اور پولیس سے شدید جھڑپیں بھی ہوئیں۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کے خلاف لاس اینجلس میں بڑے پیمانے پر پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، ٹرمپ نے حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے مزید 2 ہزار نیشنل گارڈز اور 700 میرینز تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔گیوم نیوسم ریاست میں نیشنل گارڈز کی تعیناتی پر ریاست کیلیفورنیا کے گورنر ناخوش ہیں اور انہوں نے صدر ٹرمپ کے اس اقدام کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔