بحیرہ احمر میں حملے کا نشانہ بننے والا بحری جہاز ڈوب گیا

Wait 5 sec.

حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ کی جانب سے دعویٰ سامنے آرہا ہے کہ بحیرہ احمر میں حملے کا نشانہ بننے والا بحری جہاز سمندر میں غرق ہوگیا۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ کا کہنا ہے کہ ہماری مسلح فوج کے حملے میں میجک سیز جہاز سمندر میں مکمل غرق ہوگیا ہے۔ اسرائیلی جارحیت ختم ہونے تک فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھی جائے گی۔واضح رہے کہ اتوار کو یمن کے نزدیک لائیبیریا کے بحری جہاز پر حملہ ہوا تھا، حملے میں دو چھوٹی کشتیوں سے بحری جہاز پر فائرنگ اور گرنیڈ حملے کیے گئے تھے۔اس سے قبل یمن کے حوثیوں کی جانب سے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا گیا جس کے باعث تل ابیب میں سائرن بجائے گئے۔ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ یمن میں حوثی باغیوں کی طرف سے اسرائیل پر داغا گیا ایک بیلسٹک میزائل فضائی دفاع کے ذریعے روک دیا گیا۔اسرائیلی دفاعی فورسز (آئی ڈی ایف) نے بتایا کہ میزائل کو مار گرانے کی کوشش کی گئی جو بظاہر کامیاب رہی، واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔حملے کے فوراً بعد بیر سبع، دیمونا، عراد اور آس پاس کے علاقے میں سائرن بجائے گئے تھے جبکہ سائرن بجنے سے چار منٹ پہلے رہائشیوں کو ابتدائی وارننگ جاری کی گئی تھی۔شہریوں کو ان کے فون پر پش نوٹیفکیشن کے ذریعے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل حملے سے آگاہ کیا تھا۔اسرائیل حماس مذاکرات کا تیسرا دور، کوئی بڑی پیش رفت پیش رفت نہ ہوسکیواضح رہے کہ یمن کے حوثی باغی غزہ پر اسرائیلی جارحیت اور ایران سے یکجہتی میں اکثر اسرائیل پر حملے کرتے ہیں۔13 جون 2025 کو یمن کی حوثیوں نے اسرائیل پر میزائل داغتے ہوئے ایران کا ساتھ نہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔