ورجینیا: امریکی ایئر پورٹس پر مسافروں کے جوتے اتروانے کی پالیسی ختم کر دی گئی۔روئٹرز کے مطابق محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے منگل کو اعلان کرتے ہوئے امریکی ایئر پورٹس پر مسافروں سے جوتے اتروائے جانے کی غیر مقبول پالیسی کو ختم کر دیا۔ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن اب مسافروں سے امریکی ہوائی اڈوں پر سیکیورٹی چیکنگ کے دوران جوتے نہیں اتروائے گی، ٹی ایس اے کی جانب سے مسافروں کی اسکریننگ کے دوران اس مطالبے پر تقریباً 20 برسوں سے عمل کیا جا رہا تھا۔اس نئی پالیسی کا منگل سے ملک بھر میں نفاذ شروع ہو گیا ہے، کرسٹی نوم نے کہا کہ توقع ہے کہ اس تبدیلی سے مسافروں کے انتظار کے اوقات میں کافی حد تک کمی ہو جائے گی، اور مسافروں کو بھی زیادہ خوش گوار تجربہ ملے گا۔ٹرمپ انتظامیہ کو ملازمین کی چھانٹیوں کی اجازت مل گئییاد رہے کہ ٹی ایس اے نے اگست 2006 میں مسافروں کو جوتے اتار کر چیک کرانے کی پالیسی شروع کی تھی تاکہ جوتوں میں چھپے ہوئے دھماکا خیز مواد کی تلاشی لی جا سکے۔ یہ پالیسی 9/11 کے حملوں کے تقریباً 5 سال بعد اُس وقت نافذ کی گئی جب رچرڈ ریڈ، جسے ’’شوز بمبار‘‘ کہا جاتا ہے، نے پیرس سے میامی جانے والی پرواز میں اپنے جوتوں میں چھپے بارودی مواد کو ماچس کی مدد سے اڑانے کی کوشش کی تھی۔یو ایس ڈپارٹمنٹ آف ٹرانسپورٹیشن کے مطابق مالی سال 2023 میں 10 ملین سے زیادہ پروازوں میں 1 ارب سے زیادہ مسافروں نے امریکی ہوائی اڈوں سے اڑان بھری۔نوم نے ورجینیا کے آرلنگٹن میں واقع رونالڈ ریگن واشنگٹن نیشنل ایئرپورٹ پر ایک پریس کانفرنس میں کہا: ’’ہمیں پورا یقین ہے کہ ہم امریکی مسافروں اور ہمارے ملک آنے والے دیگر افراد کو مہمان نوازی فراہم کرتے ہوئے مسافروں اور اپنے وطن کی سلامتی کے اسی معیار کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔‘‘کرسٹی نوم نے سیکیورٹی ٹیکنالوجی اور طریقۂ کار میں ہونے والی پیش رفت کو اس پالیسی کو ختم کرنے کی وجہ قرار دیا، لیکن یہ بھی کہا کہ بعض افراد سے اب بھی کہا جا سکتا ہے کہ وہ اپنے جوتے اُتاریں ’’اگر ہمیں لگے کہ مزید جانچ کی ضرورت ہے۔‘‘2013 میں ٹی ایس اے نے ’’پری چیک ٹرسٹڈ ٹریولر پروگرام‘‘ بھی شروع کیا تھا، جس میں خاص مسافروں کو اپنے جوتے اُتارنے کی شرط سے مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا۔ 12 سال سے کم عمر کے بچے اور 75 سال یا اس سے زیادہ عمر کے بزرگ بھی جوتے اُتارنے کی شرط سے مستثنیٰ ہیں۔