گجرات کے مہسانہ ضلع میں مہیساگر ندی پر واقع گمبھیرا پل گرنے سے کم از کم 10 افراد کی موت ہو گئی ہے جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس المناک حادثے کے بعد ریاست میں انفرااسٹرکچر کی صورتحال اور بدعنوانی پر سخت سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن شکتی سنگھ گوہل نے ایک پریس کانفرنس میں اس واقعے کے لیے براہ راست بی جے پی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔انہوں نے کہا کہ مقامی لوگ بارہا شکایت کر رہے تھے کہ پل ہل رہا ہے اور گرنے کے قریب ہے لیکن متعلقہ حکام نے ان انتباہات کو نظرانداز کیا۔ شکتی گوہل نے انکشاف کیا کہ پل کی مرمت کے لیے لاکھوں روپے خرچ کیے گئے تھے، اس کے باوجود یہ گر گیا، جو صاف ظاہر کرتا ہے کہ مرمت محض کاغذوں میں ہوئی۔انہوں نے الزام لگایا، ’’گجرات میں کوئی بھی سرکاری ٹھیکہ تب تک نہیں ملتا جب تک بی جے پی کے دفتر میں کمیشن نہ دیا جائے۔ یہی وجہ ہے کہ ٹھیکیدار معیار پر دھیان نہیں دیتے، جس کا انجام ہم نے 10 جانوں کی قربانی کی صورت میں دیکھا۔‘‘شکتی سنگھ گوہل نے ریاست کے وزیر بچو بھائی کھابڑ کو نشانے پر لیتے ہوئے ان کے آبائی علاقہ دھانپور بلاک میں منریگا کے تحت 2,235 ورک آرڈرز کی منظوری پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں میں بڑے پیمانے پر گھپلا ہوا، جہاں بغیر ٹینڈر کے مٹیریل سپلائی کا کام وزیر کے بیٹے کو دے دیا گیا۔گوہل نے طنزیہ انداز میں کہا، ’’نریندر مودی کہا کرتے تھے ’نہ کھاؤں گا، نہ کھانے دوں گا‘ مگر حقیقت یہ ہے کہ بی جے پی والے خود کھاتے ہیں اور جو بولے اسے جینے نہیں دیتے۔‘‘کانگریس کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ جن جگہوں پر لاکھوں کے کام دکھائے گئے، وہاں درحقیقت کوئی کام نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک سرکاری افسر نے نوکری جانے کے خوف سے شکایت بھی درج کرائی لیکن آج تک نہ کوئی کارروائی ہوئی، نہ ہی وزیر کو عہدے سے ہٹایا گیا۔شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ ’’کام کرنے والے دو نوجوان، جو وزیر کے رشتہ دار ہیں، صرف 10 ہزار کی تنخواہ پر کام کر رہے ہیں، لیکن مہنگی گاڑیوں میں گھومتے اور کروڑوں کے بنگلوں میں رہتے ہیں۔‘‘انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ جہاں لاکھوں روپے کا مٹیریل سپلائی کیا گیا، وہاں جی ایس ٹی جمع نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ راج کنسٹرکشن نامی کمپنی، جو وزیر کے بیٹے کی ملکیت ہے، نے جی ایس ٹی نمبر تو لیا، لیکن ادائیگی نہیں کی گئی۔ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کے بعد رٹھوا رمیش بھائی اور پٹیل راجیش کمار کو نوٹس جاری کیے گئے، لیکن اب تک کوئی عملی کارروائی نہیں ہوئی۔آخر میں گوہل نے مطالبہ کیا کہ وزیر بچو بھائی کھابڑ کو فوری طور پر کابینہ سے نکالا جائے اور پل حادثے سے جڑے تمام معاملات کی آزادانہ عدالتی جانچ کرائی جائے تاکہ متاثرین کو انصاف مل سکے۔