تلنگانہ کے سنگاریڈی ضلع کے پٹن چیرو منڈل کے پاشا مائلارم علاقے میں واقع سگاچی انڈسٹری میں پیش آئے مہلک دھماکے کے بعد ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 44 ہو گئی ہے۔ یو این آئی اردو کے مطابق، حادثے کے کئی روز بعد بھی 8 مزدوروں کی لاشیں تاحال برآمد نہیں ہو سکی ہیں، جس سے ان کے اہل خانہ شدید اضطراب کا شکار ہیں۔ضلع کلکٹر نے بدھ کو میڈیا کو بتایا کہ حادثے میں اب تک 44 افراد کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ 14 افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ ان میں کئی کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آٹھ افراد کی شناخت اب تک ممکن نہیں ہو سکی کیونکہ ان کے ایسے جسمانی شواہد دستیاب نہیں ہوئے جن سے ان کی شناخت ہو سکے۔کلکٹر کے مطابق ریسکیو آپریشن کے دوران اب تک تقریباً 70 انسانی باقیات جمع کی گئی ہیں، جنہیں ڈی این اے جانچ کے لیے لیب بھیجا گیا۔ ان میں سے 67 نمونے متاثرہ خاندانوں کے فراہم کردہ نمونوں سے میل کھا چکے ہیں، جبکہ آٹھ لاپتہ مزدوروں سے متعلق باقیات کسی بھی ڈی این اے نمونے سے میل نہیں کھا رہیں۔ اس بنیاد پر حکام نے ان مزدوروں کے اہل خانہ کو مطلع کیا ہے کہ انہیں 'لاپتہ مگر ہلاک' تصور کیا جا رہا ہے۔کلکٹر نے مزید بتایا کہ ریاستی حکومت کو اس سلسلے میں ایک تفصیلی رپورٹ روانہ کی جا رہی ہے، اور آئندہ کارروائی حکومت کے احکامات کی روشنی میں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سانحے میں متاثر ہونے والے خاندانوں کو مکمل طور پر باخبر رکھنے کے لیے کونسلنگ کے عمل کا بھی سہارا لیا گیا ہے تاکہ ان کی ذہنی کیفیت کو سنبھالا جا سکے۔کلکٹر نے یہ بھی بتایا کہ ان آٹھ افراد کی تلاش اب بھی جاری ہے، تاہم امکان یہی ہے کہ وہ بھی دھماکے میں جان بحق ہو چکے ہیں اور ان کی باقیات ناقابل شناخت ہو چکی ہیں۔ متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ دینے کے سلسلے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔ کلکٹر کے مطابق کمپنی کو رضامند کر کے فی کس 15 لاکھ روپے بطور معاوضہ اور سفری اخراجات ادا کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت متاثرین کے ساتھ ہے اور ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔واضح رہے کہ سگاچی انڈسٹریز میں یہ دھماکہ مبینہ طور پر کیمیکل ری ایکشن کے باعث ہوا تھا، جس سے پورا پلانٹ لرز اٹھا اور بڑی تعداد میں مزدور ملبے میں دب گئے۔ اس حادثے نے صنعتی تحفظ کے معیار پر کئی سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں اب بھی جائے حادثہ پر موجود ہیں اور باقیات کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں، جبکہ متاثرہ خاندان اپنے پیاروں کی تلاش میں بے چین ہیں۔(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)