حیدرآباد: تلنگانہ پولیس کے کرائم انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ سی اے) کے صدر اے جگن موہن راؤ، خزانچی سی جے سرینواس راؤ، سی ای او سنیل کانتے اور دو دیگر افراد کو فراڈ، جعلسازی اور عوامی فنڈز کے غلط استعمال کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔سی آئی ڈی کی ایڈیشنل ڈی جی پی چارو سنہا کے مطابق، ان افراد نے فرضی دستاویزات تیار کر کے نہ صرف ایچ سی اے میں اعلیٰ عہدے حاصل کیے بلکہ آئی پی ایل ٹکٹوں میں بے ضابطگیوں اور آئی پی ایل کی ٹیم سن رائزرز حیدرآباد (ایس آر ایچ) کو بلیک میل کرنے جیسے سنگین جرائم بھی انجام دیے۔چاروں افراد کے خلاف کارروائی تلنگانہ کرکٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری دھرم گرووا ریڈی کی شکایت پر عمل میں آئی۔ انہوں نے 9 جون کو مختلف دفعات کے تحت پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس کی بنیاد پر سی آئی ڈی نے جانچ شروع کی۔تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ جگن موہن راؤ نے سی راجندر یادو اور ان کی اہلیہ جی کویتا کے ساتھ مل کر فرضی دستاویزات تیار کیے، جن میں گولی پورہ کرکٹ کلب کے جعلی دستخط شامل تھے۔ ان جعلی کاغذات کی مدد سے راؤ نے دھوکے سے ایچ سی اے کے صدر کا عہدہ حاصل کیا۔ایڈیشنل ڈی جی پی کے مطابق، ان افراد نے نہ صرف فنڈز کا غلط استعمال کیا بلکہ آئی پی ایل ٹیم سن رائزرز حیدرآباد کے عہدیداروں کو مفت ٹکٹ اور کارپوریٹ باکس کی تقسیم کے معاملے میں ڈرایا، دھمکایا اور بلیک میل کیا۔ ٹیم کے انکار پر انہیں سنگین نتائج کی دھمکی دی گئی۔آئی پی ایل 2025 سیزن کے دوران، راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ٹکٹوں کی تقسیم میں بھی بے ضابطگیاں سامنے آئیں۔ رپورٹس کے مطابق، ایچ سی اے عہدیداران نے ایس آر ایچ پر اضافی ٹکٹ دینے کے لیے دباؤ ڈالا تاکہ انہیں ذاتی طور پر فروخت کیا جا سکے۔صورتحال اس حد تک پہنچ گئی کہ سن رائزرز حیدرآباد نے شہر سے ٹیم کو منتقل کرنے کی دھمکی دی، جس پر ریاستی وزیر اعلیٰ ریوَنت ریڈی نے معاملے کی جانچ کے لیے ویجیلنس کمیشن کو ہدایت دی۔ویجیلنس کمیشن کی رپورٹ میں ایس آر ایچ کے الزامات کو درست پایا گیا اور ایچ سی اے کے عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی۔واضح رہے کہ جگن موہن راؤ نے اکتوبر 2023 میں ایچ سی اے کے صدر کا عہدہ سنبھالا تھا۔ وہ ایک تعلیمی ادارے 'اکشرا ایجوکیشنل سوسائٹی' کے بانی بھی ہیں، جو چھ اسکول چلاتی ہے۔ علاوہ ازیں، وہ کئی غیر سرکاری تنظیموں اور ہینڈبال فیڈریشنز سے بھی وابستہ رہ چکے ہیں۔