فرانس اور برطانیہ کو مل کر فلسطینی ریاست تسلیم کرنی چاہیے، صدر میکرون

Wait 5 sec.

فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کا کہنا ہے کہ فرانس اور برطانیہ کو مل کر فلسطینی ریاست تسلیم کرنی چاہیے۔فرانسیسی صدر میکرون کی لندن میں برطانوی وزیراعظم کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے سیاسی سرگرمی کا آغاز کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے جیسا اقدام خطے میں امن کی واحد امید ہے، فلسطینی ریاست سے متعلق سیاسی پیش رفت کی امید رکھتے ہیں۔برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین کو تسلیم کرنا لیبر پارٹی اور برطانوی حکومت کی دیرینہ پالیسی ہے، اب پوری توجہ جنگ بندی کے حصول پر مرکوز کرنی ہوگی۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ یورپی ملک مالٹا کے وزیر اعظم رابرٹ ابیلا نے اگلے ماہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔مقامی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ مالٹا کے وزیر اعظم کی جانب سے یہ اعلان ایک سیاسی تقریب کے دوران کیا گیا، جس میں انہوں نے مقامی اور عالمی معاملات پر بات کی، خاص طور پر غزہ میں جاری انسانی بحران پر توجہ مرکوز کی۔مالٹا کے وزیر اعظم رابرٹ ابیلا کا کہنا تھا کہ انسانیت سوز المیے پر آنکھیں بند نہیں کرسکتے، فلسطین کو ریاست تسلیم کرنا اخلاقی ذمہ داری ہے۔انہوں نے اعلان کیا کہ اسرائیل فلسطین تنازع پر 20 جون کو ہونے والی اقوام متحدہ کانفرنس کے بعد فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیں گے۔مالٹا پچھلے سال اپریل میں فلسطین کو اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت دینے کے حق میں سکیورٹی کونسل میں ووٹ دے چکا ہے۔تاہم ابھی تک اس نے باضابطہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم نہیں کیا تھا۔واضح رہے کہ اب تک اقوام متحدہ کے 193 میں سے 147 رکن ممالک فلسطین کو ایک خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کر چکے ہیں۔