ترواننت پورم: کیرالہ کے ترواننت پورم بین الاقوامی ہوائی اڈے پر گزشتہ ایک ماہ سے کھڑا برطانیہ کا جدید جنگی طیارہ ایف-35 بی اب مکمل مرمت کے بعد اگلے ہفتے اپنے وطن واپس لوٹنے کے لیے تیار ہے۔ یہ پانچویں نسل کا اسٹیلتھ فائٹر طیارہ ہے، جس کی مالیت تقریباً 115 ملین امریکی ڈالر (تقریباً 960 کروڑ روپے) بتائی جاتی ہے۔یہ لڑاکا طیارہ برطانوی بحریہ کے طیارہ بردار جہاز ایچ ایم ایس پرنس آف ویلز سے پرواز کرتے ہوئے ہند-بحرالکاہل میں جاری ایک مشترکہ سمندری مشق کے بعد وطن واپس جا رہا تھا۔ تاہم، 14 جون کو اسے خراب موسم اور ایندھن کی کمی کے باعث کیرالہ میں ہنگامی طور پر اتارا گیا۔لینڈنگ کے بعد طیارے میں ہائیڈرالک نظام کی خرابی سامنے آئی، جس کے نتیجے میں اس کے لینڈنگ گیئر، بریک اور کنٹرول سطحوں پر اثر پڑا۔ یہ خرابی معمولی نہیں تھی، جس کے باعث طیارے کو وہیں روکنا پڑا۔ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، برطانیہ سے خصوصی انجینئرنگ ٹیم اور مرمتی آلات کے ساتھ تکنیکی ماہرین کی ایک ٹیم روانہ کی گئی، جنہوں نے ہندوستانی حکام کے تعاون سے مرمت کا کام شروع کیا۔ یہ کام اب مکمل ہونے کے قریب ہے۔ اگر سب کچھ منصوبے کے مطابق رہا تو طیارہ آئندہ ہفتے واپس برطانیہ روانہ ہو جائے گا۔اس طیارے کے طویل قیام نے سوشل میڈیا پر بھی خاصی توجہ حاصل کی۔ کئی صارفین نے اس پر طنز و مزاح پر مبنی تبصرے کیے۔ یہاں تک کہ کیرالہ ٹورزم ڈپارٹمنٹ نے بھی ایک ہلکے پھلکے انداز میں پوسٹ کی۔ ایک اے آئی جنریٹڈ پوسٹر میں لکھا گیا، ’’کیرالہ اتنی خوبصورت جگہ ہے کہ ایف-35 بھی یہاں سے جانا نہیں چاہتا!‘‘کیرالہ سیاحت کے سربراہ کے بیجو نے وضاحت کی کہ یہ دراصل برطانوی سیاحوں کے لیے شکریے کا اشارہ تھا، جو کیرالہ آنے والے سب سے بڑی تعداد میں غیر ملکی سیاحوں میں شامل ہیں۔طیارہ پہلے ایئرپورٹ کے بے 4 پر کھلے میں کھڑا تھا، جہاں سی آئی ایس ایف کے اہلکار مسلسل اس کی نگرانی کرتے رہے۔ بارش کے باعث حفاظتی اقدامات کے تحت 6 جولائی کو طیارے کو ایک ہینگر میں منتقل کیا گیا۔ اس سے پہلے برطانوی رائل ایئر فورس کا ایک A400M ایئرکرافٹ خصوصی آلات کے ساتھ وہاں پہنچا تھا۔اس پورے واقعے نے دونوں ممالک کے درمیان تکنیکی تعاون، سفارتی ہم آہنگی اور اعتماد کا مظاہرہ بھی کیا ہے۔ مرمت مکمل ہونے کے بعد طیارہ اپنی فعال فوجی خدمت میں دوبارہ شامل ہو جائے گا۔ یوکے حکومت نے انڈین ایوی ایشن اتھارٹی، ایئرپورٹ انتظامیہ اور دیگر متعلقہ محکموں کے بھرپور تعاون پر شکریہ ادا کیا ہے۔