کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر ملکارجن کھڑگے کو جمعرات کی شام اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔ ان کی گزشتہ بدھ کے روز پیس میکر سرجری کی گئی تھی جس کے بعد سے وہ بنگلورو کے ایم ایس رمایا اسپتال میں داخل تھے۔ کانگریس پارٹی نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے بتایا کہ کھڑگے کی طبیعت بہتر ہے اور ڈاکٹروں نے انہیں آرام کا مشورہ دیا ہے۔ پارٹی نے عوام، کارکنان اور رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے ان کی صحتیابی کے لیے دعائیں کیں۔کھڑگے کے بیٹے اور کرناٹک کے وزیر پریانک کھڑگے نے بدھ کو ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ والد کو پہلے سے طے منصوبے کے تحت اسپتال میں داخل کیا گیا اور ڈاکٹروں نے پیس میکر لگانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے بتایا کہ کھڑگے کی حالت مستحکم ہے اور وہ خود کو بہتر محسوس کر رہے ہیں۔ پریانک نے عوامی تشویش اور دعاؤں کے لیے شکریہ ادا کیا۔پارٹی ذرائع نے پی ٹی آئی کو بتایا تھا کہ کھڑگے کو درد کی شکایت پر اسپتال لایا گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے تفصیلی جانچ کے بعد انہیں علاج کے لیے داخل رکھا۔ کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدارامیا نے بدھ کو اسپتال جا کر کھڑگے کی عیادت کی۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کھڑگے کو معمولی بے چینی تھی لیکن اب وہ بہتر ہیں اور بات چیت بھی کر رہے ہیں۔ ڈاکٹروں نے اشارہ دیا تھا کہ انہیں جلد ڈسچارج کر دیا جائے گا۔خیال رہے کہ کھڑگے کو 29 ستمبر 2024 کو جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع کے جسرواٹا علاقے میں ایک انتخابی ریلی کے دوران چکر آ گیا تھا۔ وہ خطاب کے دوران لڑکھڑا گئے تھے، تاہم بعد میں ان کی حالت قابو میں بتائی گئی۔83 سالہ ملکارجن کھڑگے اکتوبر 2022 میں کانگریس پارٹی کے قومی صدر منتخب ہوئے تھے۔ وہ راجیہ سبھا میں کانگریس کے رہنما اور اپوزیشن کے لیڈر ہیں۔ ان کے سیاسی سفر کی شروعات 1969 میں ہوئی جب انہیں گلبرگہ شہر میں کانگریس کا صدر بنایا گیا۔ انہوں نے خود پمفلٹ بانٹ کر اور نعرے دیواروں پر لکھ کر پارٹی کی تشہیر کی تھی۔کھڑگے پہلی بار 1972 میں کرناٹک اسمبلی کے رکن بنے اور 2008 تک مسلسل 9 مرتبہ ایم ایل اے رہے۔ اس کے بعد 2009 میں کانگریس نے انہیں گلبرگہ سے لوک سبھا کا امیدوار بنایا جہاں سے وہ دو بار (2009 اور 2014) رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ یو پی اے حکومت کے دوران وہ مرکزی کابینہ میں شامل رہے اور 2009 سے 2013 تک وزیر محنت و روزگار اور 2013 سے 2014 تک ریلوے کے وزیر رہے۔ذاتی زندگی کے حوالے سے کھڑگے کے خاندان میں اہلیہ رادھا بائی، تین بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔ ان کا ایک بیٹا بنگلورو میں اسپرش اسپتال کا مالک ہے جبکہ دوسرا بیٹا پریانک کھڑگے سیاست میں سرگرم اور اس وقت کرناٹک میں وزیر ہیں۔ ملکارجن کھڑگے کی صحت یابی کی خبر پر کانگریس رہنماؤں اور کارکنان نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی نے واضح کیا ہے کہ وہ ڈاکٹروں کے مشورے کے مطابق جلد اپنی سیاسی سرگرمیاں دوبارہ شروع کریں گے۔