اسرائیلی بحریہ کا فلوٹیلا میں شامل کشتی پر واٹر کینن سے حملہ

Wait 5 sec.

اسرائیلی فوج نے فلوٹیلا میں شامل ایک امدادی کشتی یولارا پر واٹر کینن سے حملہ کردیا، حملے کے بعد یولارا کشتی سے مواصلاتی رابطہ منقطع ہوگیا۔اسرائیلی حملے کے بعد گلابل صمود فلوٹیلا میں شامل کئی کشتیوں کی براہ راست نشریات معطل ہوگئیں۔غیرملکی میڈیا رپورٹس اور صمود فلوٹیلا کے منتظمین کے مطابق اسرائیل کے جنگی جہازوں نے قافلے میں شامل آلما کشتی کو گھیرے میں لیا۔ اس کشتی میں امدادی قافلے کی قیادت کرنے والی معروف سماجی ورکر گریٹاتھنبرگ سوار ہیں۔اسرائیلی فوج نے کشتی کے تمام سواروں کو عرشے پرجمع ہونے کا حکم دیا جس کے بعد کشتی کی لائیو فیڈ بند ہوگئی۔آلما کشتی کی لائیو فیڈ بحال ہوئی تو اس کے سوار نظر نہیں آرہے تھے، میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے قافلے کی قائد گریٹا تھنبرگ کو حراست میں لینے کے لیے آلما کشتی کو گھیرے میں لیا۔اسرائیل کا مؤقف رہا ہے کہ وہ فلوٹیلا کو غزہ تک جانے نہیں دے گا کیونکہ یہ "حماس کی کارروائی” ہے تاہم اس کا کوئی ثبوت اسرائیل نے پیش نہیں کرسکا۔یاد رہے کہ رواں برس جون اور جولائی میں بھی ایسے امدادی قافلوں کو روک لیا گیا تھا اور عالمی شہرت یافتہ سماجی کارکن کو حراست میں لیا گیا تھا۔واضح رہے کہ "گلوبل صمود فلوٹیلا” میں 40 سے زائد کشتیوں پر سوار تقریباً 500 افراد شامل ہیں، جس میں مختلف ممالک کے اراکین پارلیمنٹ، وکلاء اور سماجی کارکنان شامل ہیں، جن میں معروف سویڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں۔مزید پڑھیں : اسرائیلی فوج فوٹیلا عملے کے ارکان کو کہاں لے جائے گی؟یہ "گلوبل صمود فلوٹیلا” ادویات اور خوراک لے کر اسرائیلی ناکہ بندی کو توڑتے ہوئے غزہ پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ غزہ کے نہتے اور بھوک پیاس سے نڈھال شہریوں کو مرنے سے بچایا جاسکے۔