فرانس اور جرمنی کی مساجد کے باہر خنزیر کے سر پھینکنے کا معاملہ، متعدد گرفتار

Wait 5 sec.

بلغراد: فرانس اور جرمنی میں مساجد کے باہر خنزیر کے سر رکھنے اور یہودی مذہبی مقامات کی بے حرمتی کے الزام میں سربین پولیس نے 11 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حراست میں لئے گئے افراد کا مقصد نفرت، امتیاز اور تشدد پر مبنی خیالات کو فروغ دینا تھا۔رپورٹس کے مطابق یہ گروہ مبینہ طور پر ایک مشتبہ شخص کی جانب سے تربیت یافتہ تھا جو اس وقت پولیس کی گرفت میں نہیں آسکا اور غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسی کے لیے کام کررہا ہے۔رپورٹس کے مطابق رواں ماہ کے اوائل میں پیرس اور اس کے نواحی علاقوں کی مساجد کے باہر 9 خنزیروں کے سروں کو رکھا گیا تھا، جس سے مسلم کمیونٹی میں سخت اشتعال پھیل گیا تھا۔دوسری جانب اپریل میں پیرس میں ہولوکاسٹ میموریل، تین عبادت گاہوں اور ایک ریسٹورنٹ کو سبز رنگ سے خراب کیا گیا تھا۔ فرانس میں تین سرب شہریوں پر مقدمہ چلا کر انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔جنوبی افریقہ کے سفیر پیرس میں مردہ پائے گئےسربین پولیس کے مطابق حالیہ گرفتاریاں دارالحکومت بلغراد اور جنوبی قصبے ویلیکا پلانہ میں کی گئیں، اور ملزمان پر نسل پرستی، نفرت انگیزی اور جاسوسی سمیت کئی الزامات کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔