امریکی سینیٹ سے حکومتی فنڈنگ سے متعلق بل منظور نہ کرایا جاسکا، جس کے باعث امریکا میں شٹ ڈاؤن کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا کے ایوان نمائندگان اور سینیٹ دونوں ہی پر صدر ٹرمپ کی جماعت ری پبلکنز کا کنٹرول ہے مگر سو رکنی سینیٹ میں بل منظور کرانے کیلئے اسے ساٹھ ووٹ چاہئیں، جبکہ حکمراں جماعت کے پاس صرف 53 ووٹ ہیں۔رپورٹس کے مطابق ڈیموکریٹک بل سینیٹ پہلے ہی مسترد ہوچکا ہے جس کی حمایت میں 47 اور مخالفت میں 53 ووٹ پڑے تھے۔اس کے بعد ری پبلکنز کی جانب سے پیش بل پر ووٹنگ ہوئی مگر پانچ ووٹوں کی کمی کے سبب یہ بل بھی مسترد کردیا گیا۔رپورٹس کے مطابق رینڈ پال واحد ری پبلکن ہیں جنہوں نے اپنی پارٹی کے بل کیخلاف ووٹ دیا۔یاد رہے کہ امریکا میں نیا مالی سال یکم اکتوبر سے شروع ہوتا ہے اور اس بار یہ بغیر بجٹ منظوری کے شروع ہونے کا خدشہ ہے۔’’مغربی ممالک کی حمایت کے خاتمے سے اسرائیل کو شدید دھچکا لگا‘‘اگر کیپٹل ہل مخصوص مدت کیلئے حکومتی فنڈنگ سے متعلق عارضی بل بھی منظور نہ کرسکی تو وفاقی ایجنسیز کو شٹ ڈاؤن کرنا پڑے گا۔امریکا میں اس سے پہلے سب سے طویل شٹ ڈاؤن 35 روز تک جاری رہ چکا ہے اور یہ امریکی صدر کے پہلے دور صدارت میں ہوا تھا۔