صمود فلوٹیلا پر حملہ اور کارکنوں کی گرفتاری پر حماس کا سخت ردعمل

Wait 5 sec.

(2 اکتوبر 2025): فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے صمود فلوٹیلا پر حملہ اور کارکنوں کی گرفتاری کو دہشتگردی قرار دیدیا۔فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کے لیے امدادی سامان لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا  پر اسرائیلی حملے اور  انسانی حقوق کے کارکنوں کو گرفتار کرنا بحری قزاقی اور دہشت گردی ہے۔حماس نے کہا کہ اسرائیل نے امدادی کشتیوں میں سوار کارکنوں اور صحافیوں کو نشانہ بنایا جو انسانیت کے خلاف جرم ہے اور اسرائیل کے اس اقدام سے دنیا بھر کے لوگوں کا غصہ مزید بھڑک جائے گا۔اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق حماس نے دنیا بھر  سے اسرائیلی جرم کی مذمت کا مطالبہ کیا اور  کہا کہ اقوام متحدہ اور  عالمی برادری قانونی اور  اخلاقی ذمہ داریاں پوری کرے، تنظیم نے مطالبہ کیا کہ کارکنوں اور  امدادی کشتیوں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ کر کے سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، پاکستان سے تعلق رکھنے والے سابق سینیٹر مشتاق احمد سمیت 37 ممالک سے تعلق رکھنے والے 200 کارکنوں کو گرفتار کرلیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ان گرفتاریوں کے باوجود گلوبل صمود فلوٹیلا کے 30 جہاز مشن کی تکمیل کے لیے غزہ کی جانب رواں دواں ہیں۔گلوبل صمود کے ترجمان نے کہا کہ ہمارے پاس تقریباً 30 جہاز ہیں جو اب بھی قابض افواج کے فوجی جہازوں سے بچتے ہوئے غزہ کے ساحل تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔