اسرائیلی فوج کی جانب سے گرفتار کئے جانے سے قبل گلوبل صمود فلوٹیلا میں سوار برازیلین انسانی حقوق کارکن تھیاگو اویلا (Thiago Avila) کا اپنے آڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ انتہائی نازک لمحات میں ہم متحد ہیں، جہاز نظر آرہے ہیں لیکن ہمارا عزم مضبوط ہے۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اُن کا کہنا تھا کہ ہم فلسطین کا محاصرہ توڑنے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں، ہم اپنے مشن کے فیصلہ کن لمحات پر پہنچ رہے ہیں۔گلوبل صمود فلوٹیلا میں سوار برازیلین انسانی حقوق کارکن تھیاگو اویلا نے اپنے ویڈیو پیغام میں مزید کہا کہ مشن کو دل، محبت اور پوری جانفشانی کے ساتھ کیا۔دوسری جانب اسرائیلی فوج نے فلوٹیلا میں شامل ایک امدادی کشتی یولارا پر واٹر کینن سے حملہ کردیا، حملے کے بعد یولارا کشتی سے مواصلاتی رابطہ منقطع ہوگیا۔اسرائیلی حملے کے بعد گلابل صمود فلوٹیلا میں شامل کئی کشتیوں کی براہ راست نشریات معطل ہوگئیں۔غیرملکی میڈیا رپورٹس اور صمود فلوٹیلا کے منتظمین کے مطابق اسرائیل کے جنگی جہازوں نے قافلے میں شامل آلما کشتی کو گھیرے میں لیا۔ اس کشتی میں امدادی قافلے کی قیادت کرنے والی معروف سماجی ورکر گریٹاتھنبرگ سوار ہیں۔اسرائیلی فوج نے کشتی کے تمام سواروں کو عرشے پرجمع ہونے کا حکم دیا جس کے بعد کشتی کی لائیو فیڈ بند ہوگئی۔آلما کشتی کی لائیو فیڈ بحال ہوئی تو اس کے سوار نظر نہیں آرہے تھے، میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے قافلے کی قائد گریٹا تھنبرگ کو حراست میں لینے کے لیے آلما کشتی کو گھیرے میں لیا۔اسرائیلی فوج فوٹیلا عملے کے ارکان کو کہاں لے جائے گی؟اسرائیل کا مؤقف رہا ہے کہ وہ فلوٹیلا کو غزہ تک جانے نہیں دے گا کیونکہ یہ ”حماس کی کارروائی”ہے تاہم اس کا کوئی ثبوت اسرائیل نے پیش نہیں کرسکا۔یاد رہے کہ رواں برس جون اور جولائی میں بھی ایسے امدادی قافلوں کو روک لیا گیا تھا اور عالمی شہرت یافتہ سماجی کارکن کو حراست میں لیا گیا تھا۔