بشارالاسد کو روس میں زہر دیدیا گیا، بڑا دعویٰ

Wait 5 sec.

شامی تنظیم کا سابق صدر بشارالاسد کو روس میں زہر دیے جانے کا دعویٰ سامنے آگیا۔شامی ہیومن رائٹس آبزرویٹری کے مطابق زہر خورانی کے بعد بشارالاسد کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زیرعلاج ہیں اور حالت اب بہتر ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملے کا مقصد روسی حکومت کو شرمندہ کرنا اور ملوث ٹھہرانا بتایا گیا ہے، بشارالاسد سے صرف بھائی ماہرالاسد کو اسپتال میں ملاقات کی اجازت ملی۔روس نے تاحال بشارالاسد پر حملے یا زہر دینے کے الزامات پر ردعمل نہیں دیا،۔ بشارالاسد کو 10ماہ پہلے اقتدار سے  ہٹائے جانے کے بعد روس میں سیاسی پناہ ملی تھی۔بشار الاسد کو زہر دے دیا گیارواں سال 2 جنوری کو بھی یہ خبر آئی تھی کہ باغیوں کے ہاتھوں اپنی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد جان بچا کر روس فرار ہونے والے سابق صدر بشار الاسد کو ماسکو میں قتل کرنے کی کوشش میں زہر دے دیا گیا۔برطانوی اخبار دی سن کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ بشار الاسد کو قتل کرنے کی کوشش میں زہر دیا گیا۔ آن لائن اکاؤنٹ جنرل ایس وی آر (جو مبینہ طور پر ایک سابق روسی اعلیٰ جاسوس کی طرف سے چلا جا رہا ہے)، نے بتایا کہ اتوار کے روز سابق شامی صدر کی طبیعت ناساز ہوگئی تھی۔اس نے دعویٰ کیا کہ 59 سالہ بشار الاسد نے اُس وقت طبی امداد مانگی جب وہ شدید کھانسی اور دم گھٹنے کی حالت میں مبتلا ہوگئے تھے۔