امریکا اسرائیل کا تحفظ نہ کرتا تو کونسل کی قراردادیں، عالمی قوانین پامال نہ ہوتے، چین

Wait 5 sec.

چین نے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کا تحفظ نہ کرتا تو سلامتی کونسل کی قراردادیں اور عالمی قوانین پامال نہ ہوتے، امریکا نے بار بار ویٹو کا استعمال کیا۔غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کیخلاف امریکی ویٹو کے استعمال پر تنقید کی ہے، چین نے غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے کہا کہ امریکا ویٹو کا بار بار استعمال نہ کرتا تو غزہ بحران پر سلامتی کونسل کا ردعمل کافی ہوتا۔چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکا نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں ویٹو کا غلط استعمال کیا، امریکا نے فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کی کوششوں کو بلاک کیا۔یہ بھی پڑھیں: ’ہم اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے‘اس سے قبل چینی وزیر خارجہ وانگ یی کا کہنا تھا کہ عالمی برادری دو ریاستی حل کے تحت فلسطین کی اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت کی حمایت کرے، چین غزہ میں جنگ بندی اور جنگ کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔وانگ یی نے کہا کہ دو برسوں سے جاری غزہ جنگ نے بے مثال انسانی المیے کو جنم دیا ہے، بین الاقوامی قانون کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتی اسرائیلی کارروائیاں دو ریاستی حل کو خطرے میں ڈال رہی ہیں اور مشرق وسطیٰ کے استحکام کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطین تنازع کے حل کے لیے عالمی برادری کو تین ناگزیر اقدامات پر عمل کرنا چاہیے جس میں غزہ میں فوری جامع جنگ بندی، فلسطینیوں کی اپنے علاقے پر حکمرانی اور دو ریاستی حل کو مضبوطی سے قائم رکھنا شامل ہے۔غزہ فلسطینی عوام کی ملکیت ہے اسرائیل قبضے سے باز رہے، چین