نئی دہلی (12 اگست 2025): بھارتی سپریم کورٹ نے 8 ہفتوں میں دہلی کے لاکھوں آوارہ کتے پکڑنے کا حکم دے دیا ہے اور کہا ہے کہ کسی بھی قیمت پر چھوٹے بچے ریبیز کا شکار نہیں ہونے چاہئیں۔روئٹرز کے مطابق پیر کو بھارت کی سپریم کورٹ نے دہلی کے حکام کو آوارہ کتوں کو پناہ گاہوں میں منتقل کرنے کا حکم دیا ہے، عدالت نے کہا تمام آوارہ کتوں کو پکڑ کر جانوروں کی پناہ گاہوں میں منتقل کیا جائے۔بھارتی سپریم کورٹ نے دہلی اور اس کے مضافات میں حکام کو ہدایت جاری کر دی ہیں، کتے کے کاٹنے سے ریبیز کے بڑھتے ہوئے خطرے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عدالت نے حکام کو آٹھ ہفتوں کا وقت دیا ہے۔عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ کسی بھی قیمت پر چھوٹے بچے ریبیز کا شکار نہیں ہونے چاہئیں، واضح رہے دہلی میں لگ بھگ 10 لاکھ آوارہ کتے ہیں، جب کہ مضافاتی علاقوں نوئیڈا، غازی آباد اور گروگرام میں کتوں کی آبادی میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔بین الاقوامی ثالثی عدالت نے مغربی دریاؤں کے پانی سے متعلق بھارت کو حکم جاری کر دیاعالمی ادارہ صحت کے مطابق بھارت میں لاکھوں آوارہ کتے ہیں اور دنیا میں ریبیز سے ہونے والی کُل اموات میں سے 36 فی صد بھارت میں ہوتی ہیں۔ یاد رہے کہ ہندوستانی حکومت نے اپریل میں کہا تھا کہ جنوری میں ملک بھر میں کتے کے کاٹنے کے تقریباً 430,000 واقعات رپورٹ ہوئے تھے، جب کہ 2024 کے دوران یہ تعداد 37 لاکھ تھی۔مارس پیٹ کیئر کے اسٹیٹ آف پیٹ ہوم لیسنس سروے کے مطابق ہندوستان میں 52.5 ملین آوارہ کتے ہیں، جب کہ 8 ملین آوارہ کتے پناہ گاہوں میں ہیں، دہلی میں آوارہ کتوں کے بچوں کو کاٹنے کی مقامی میڈیا میں کئی رپورٹس کے بعد بھارت کی اعلیٰ ترین عدالت نے یہ کیس اٹھایا۔