(13 اگست 2025): فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے جوہری پروگرام کیلیے مذاکرات کی میز پر واپس نہ آنے کی صورت میں ایران پر پابندیاں بحال کرنے کی تیاری کر لی۔خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے بتایا کہ فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے اقوام متحدہ کو آگاہ کیا ہے کہ اگر ایران جوہری پروگرام پر عالمی برادری کے ساتھ مذاکرات کی طرف واپس نہیں آیا تو اس پر پابندیاں دوبارہ لگانے کیلیے تیار ہیں۔رپورٹ کے مطابق E3 گروپ (فرانس، جرمنی، برطانیہ) کے وزرائے خارجہ کی جانب سے اقوام متحدہ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ اگر ایران اس حوالے سے پیشرفت نہیں دکھاتا تو اس پر پابندیاں عائد کرنے کا امکان بڑھایا جائے۔وزرا نے خط میں لکھا کہ ہم نے واضح کر دیا ہے کہ اگر ایران اگست 2025 کے اختتام سے پہلے کسی سفارتی حل تک پہنچنے کیلیے تیار نہیں یا توسیع کے موقع سے فائدہ نہیں اٹھاتا ہے تو E3 پابندیاں بحال کرنے کیلیے تیار ہے۔روئٹرز فوری طور پر اس رپورٹ کی تصدیق نہیں کر سکے جبکہ برطانوی، فرانسیسی اور جرمن حکومتوں نے فوری طور پر اس پر تبصرہ کرنے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔چین اور روس کے ساتھ یہ تین ممالک ایران کے ساتھ طے پانے والے 2015 کے جوہری معاہدے کے فریق ہیں جس نے اس کے جوہری پروگرام پر پابندیوں کے بدلے اس ملک پر سے پابندیاں اٹھا لی تھیں۔ممالک کی وارننگ گزشتہ ماہ استنبول میں ایران کے ساتھ سنجیدہ، واضح اور تفصیلی بات چیت کے بعد سامنے آئی جو جون میں اسرائیل اور امریکا کے جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد پہلی ملاقات تھی۔واضح رہے کہ 2005 سے 2010 تک وزیر خارجہ کے طور پر خدمات انجام دینے والے ایرانی قانون ساز منوچہر متکی نے کہا کہ اگر E3 گروپ کی درخواست کے بعد بین الاقوامی پابندیاں دوبارہ عائد کی گئیں تو ایران کی پارلیمنٹ جوہری این پی ٹی سے دستبرداری کیلیے تیار ہے۔