’ٹرمپ ملاقات میں پیوٹن کو سخت پابندیوں کی دھمکی دے سکتے ہیں‘

Wait 5 sec.

امریکی وزیرخزانہ نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ ملاقات میں پیوٹن کو سخت پابندیوں کی دھمکی دے سکتے ہیں۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان جمعہ کو ایک سربراہی اجلاس میں ملاقات ہوگی، امریکی ریاست الاسکا میں شیڈول ملاقات میں یوکرین جنگ کے خاتمے پر گفتگو ہوگی۔امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ صدر پیوٹن سے ملاقات ابتدائی نوعیت کی ہوگی جس میں روسی صدر کو جنگ ختم کرنے پر آمادہ کرنے اور یوکرین کے علاقوں کی واپسی کے تبادلے کی کوشش کریں گے، اگر پیوٹن معاہدے کی اچھی تجاویز پیش کرتے ہیں تو وہ پہلے یوکرینی صدر زیلنسکی سے بات کریں گے۔امریکی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ٹرمپ روس پر مزید پابندیاں یا ثانوی ٹیرف لگا سکتے ہیں ٹرمپ پیوٹن سے ملاقات میں تمام آپشنز میز پر ہونے کا پیغام دیں گے۔امریکی وزیرخزانہ نے یورپی ممالک پر بھی روس کیخلاف پابندیاں لگانے پر زور دیا ہے۔علاوہ ازیں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور روسی ہم منصب سرگئی لاوروف نے آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان حالیہ امن معاہدے کا خیرمقدم بھی کیا۔ اس فون کال سے توقعات بڑھ گئی ہیں کہ صدر ٹرمپ اور پیوٹن کی ممکنہ ملاقات ایک دیرینہ سفارتی موڑ ثابت ہو سکتی ہے۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں روس اور یوکرین میں بھی جنگ بندی ہو جائے۔