آل انڈیا مجلسِ اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ایک بار پھر پاکستان پر جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے پاکستانی وزیر اعظم سمیت مضحکہ خیز بیان دینے والے دیگر پاکستانیوں کو بھی وارننگ دی ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے مبینہ بیان ’’کوئی پاکستان سے پانی کی ایک بوند بھی نہیں چھین سکتا‘‘ پر اویسی نے کہا کہ ’’ہمارے پاس براہموس ہے، انہیں ایسی بکواس نہیں کرنی چاہیے۔ ایسی دھمکیوں کا ہندوستان پر کوئی اثر نہیں ہوگا، بہت ہو گیا۔‘‘#WATCH | Hyderabad, Telangana | On Pakistan PM Shehbaz Sharif's reported "enemy cannot snatch even a single drop of water from Pakistan" statement, AIMIM MP Asaduddin Owaisi says, "'BrahMos hai humaare paas'... He should not talk such nonsense... Such threats will have no effect… pic.twitter.com/NfCxYM6Mo8— ANI (@ANI) August 13, 2025ایشیا کپ میں ہندوستان-پاکستان کے درمیان کھیلے جانے والے مقابلہ پر اویسی نے کہا کہ ’’میں کرکٹ میچ دیکھنے نہیں جا رہا ہوں۔ میرا ضمیر اور میرا دل اس کی اجازت نہیں دیتا۔ ہمیں اس ملک کے لوگوں کے ساتھ کرکٹ کیوں کھیلنا ہے جو ہمیں روزانہ دھمکی دے رہے ہیں؟ آپ پانی دینا بند کر چکے ہیں، پانی سے بڑی کوئی ضرورت ہے کیا؟ آپ نے بارڈر بند کر دیا، آپ نے تجارت بند کر دی، کتنا نقصان ہوگا 400-300 کروڑ؟ میرا ضمیر گوارا نہیں کرتا۔‘‘ بہار میں جاری ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) پر بھی اویسی نے اپنا رد عمل ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’دلت اور مسلمان سب سے غریب ہیں۔ اگر ان کا نام شامل نہیں کیا گیا تو کل یہی بی جے پی کہے گی کہ یہ لوگ ملک کے شہری نہیں ہیں۔ ایس آئی آر غریب طبقہ کے لیے سب سے مشکل کام ہے۔‘‘مہاراشٹر: یوم آزادی پر ’گوشت‘ پر پابندی سے ہنگامہ، اویسی نے حکم کو غیر آئینی بتایا، اجیت پوار نے بھی اٹھائے سوالامریکہ کی جانب سے ہندوستان پر عائد کیے گئے 50 فیصد ٹیرف پر اویسی نے کہا کہ ’’امریکی صدر کو یہ طے کرنا ہوگا کہ وہ اس ملک کے ساتھ تجارت کریں گے، جہاں دہشت گردی ایک تجارت ہے یا ہندوستان کے ساتھ جو ان کا اسٹریٹجک اتحادی رہا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’ٹرمپ کون ہوتے ہیں یہ کہنے والے کہ ہمیں تیل نہیں خریدنا چاہیے۔ نریندر مودی کی جانب سے ایک سخت بیان آنا چاہیے تھا، لیکن وزارت خارجہ کی جانب سے صرف ایک بیان آیا۔‘‘