پورے غزہ پر کنٹرول کے اسرائیلی اعلان پر حماس کا سخت ردعمل

Wait 5 sec.

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ پر کنٹرول کے اسرائیلی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے ناقابل قبول عمل قرار دیا ہے۔حماس نے نیتن یاہو کے پورے غزہ پر قبضے کے بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے دوٹوک اعلان کیا ہے کہ غزہ کبھی بھی قبضے یا سرپرستی کو قبول نہیں کرے گا۔بیان میں حماس نے کہا کہ نیتن یاہو نسل کشی اور جبری بےدخلی کے منصوبے پر گامزن ہے اسرائیلی وزیر اعظم کا بیان مذاکرات کے عمل سےکھلی پسپائی ہے۔انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو کا مقصد جنگ بندی مذاکرات کو سبوتاژ کرنا ہے نیتن یاہو اپنے ذاتی مفادات کیلئے اسرائیلی یرغمالیوں کو قربان کر رہا ہے اور انتہاپسند ایجنڈے کیلئے اسرائیلی قیدیوں کی زندگیوں سےکھیل رہا ہے۔حماس نے واضح کہا کہ فلسطینی عوام پر جارحیت میں توسیع اسرائیل کیلئے مہنگی اور تباہ کن ہوگی۔کابینہ سے منظوری لیے جانے سے قبل نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل غزہ کا مکمل کنٹرول حاصل کرنا چاہتا ہے ہم حماس کا خاتمہ چاہتے ہیں اور فلسطینی عوام کو آزاد کرانا چاہتے ہیں۔نیتن یاہو نے کہا کہ ہم غزہ پر حکومت نہیں کرنا چاہتے صرف سیکیورٹی زون چاہتے ہیں۔اسرائیلی آرمی چیف نے غزہ پر مکمل قبضے کی مخالفت جاری رکھنے کا عندیہ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی دباؤ کے باوجود اپنا مؤقف پیش کرتا رہوں گا، فوجی و سیاسی اختلافات نظریاتی نہیں بلکہ زندگی اور موت کا معاملہ ہیں، غزہ پر قبضے کا فیصلہ سپاہیوں اور شہریوں کی زندگیوں پر اثر ڈالے گا۔اسرائیلی حکومت اور فوج کے درمیان پالیسی پر اختلافات شدت اختیار کرنے لگے ہیں۔