صدر ٹرمپ کیا چاہتے ہیں؟ امریکا نے روس کو بتا دیا

Wait 5 sec.

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور صدر ولادیمیر پیوٹن کی مجوزہ ملاقات کی تیاریوں، یوکرین جنگ کے خاتمے، غزہ میں جنگ بندی اور عالمی امن کے فروغ پر بات چیت ہوئی۔امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور روسی ہم منصب سرگئی لاوروف نے آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان حالیہ امن معاہدے کا خیرمقدم بھی کیا۔ اس فون کال سے توقعات بڑھ گئی ہیں کہ صدر ٹرمپ اور پیوٹن کی ممکنہ ملاقات ایک دیرینہ سفارتی موڑ ثابت ہو سکتی ہے۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں روس اور یوکرین میں بھی جنگ بندی ہو جائے۔دوسری جانب ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان نے کہا ہے کہ روس نے یوکرین کی جنگ جیت لی۔جمعہ کو امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات سے قبل انہوں نے کہا کہ یوکرین جنگ ہار چکا ہے اور روس فاتح بن چکا ہے اب سوال یہ ہے مغرب کب اور کن شرائط پر یہ ہار تسلیم کرے گا۔بھارت نے مذاکرات میں لچک نہیں دکھائی، امریکاہنگری واحد یورپی ملک ہیجس نے یوکرین کیحق میں مشترکہ بیان پر دستخط نہیں کیے۔ ہنگری نے یوکرین کو ہتھیار بھیجنے اور یورپی یونین میں شمولیت کی مخالفت بھی کی تھی۔وزیراعظم نے کہا کہ یورپ نے بائیڈن دور میں پیوٹن سے مذاکرات کا موقع گنوا دیا تھا اور اب یہ خدشہ ہے کہ مستقبل کا فیصلہ یورپ کے بغیر ہی طے ہو گا۔