جموں و کشمیر کا مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے کے مطالبے کے لیے کانگریس نے ’ہماری ریاست ہمارا حق‘ مہم کے تحت بھوک ہڑتال کا آغاز کر دیا ہے۔ اس مہم کی قیادت جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے صدر طارق حمید قرہ کر رہے ہیں، جنہوں نے اتوار کے روز مہاراجہ ہری سنگھ کی یادگار پر پھول چڑھائے اور علامتی طور پر بھوک ہڑتال شروع کی۔ ان کے ساتھ جے کے پی سی سی کے ورکنگ صدر رمن بھلہ، سینئر لیڈر مولا رام، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری محمد شاہنواز چودھری، چودھری لال سنگھ سمیت متعدد سرکردہ رہنما موجود تھے۔طارق حمید قرہ نے کہا کہ یہ بھوک ہڑتال کانگریس کی طویل جدوجہد والی عوامی مہم کا حصہ ہے جو گزشتہ 6 ماہ سے جموں و کشمیر کے تمام 20 اضلاع میں جاری ہے۔ ان کے مطابق، اس مہم کا مقصد ’اس بہری، گونگی اور اندھی حکومت کو جگانا ہے‘ تاکہ جموں و کشمیر کو اس کا آئینی ریاستی درجہ واپس مل سکے۔انہوں نے واضح کیا کہ بھوک ہڑتال کا آغاز 9 اگست کو سری نگر میں طے شدہ پروگرام کے مطابق ہوا، جبکہ جموں میں اسے رکشا بندھن کے سبب ایک دن کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ اب یہ ہڑتال 21 اگست تک جاری رہے گی، البتہ 15 اور 16 اگست کو اسے عارضی طور پر روکا جائے گا۔طارق حمید قرہ نے مزید بتایا کہ ابتدا میں جموں میں بھوک ہڑتال کا انعقاد مہاراجہ ہری سنگھ کی یادگار کے پاس کیا جانا تھا لیکن انتظامیہ نے بڑے ڈھانچے یا شامیانے لگانے کی اجازت نہیں دی، جس کے باعث اسے ریزیڈنسی روڈ پر شہید چوک میں واقع پارٹی دفتر کے قریب منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔انہوں نے یاد دلایا کہ ڈوگرہ حکمرانوں کے دور میں جموں و کشمیر ملک کی سب سے بڑی ریاست تھی اور آج اسے اس کے تاریخی و آئینی حق سے محروم کر دیا گیا ہے۔ قرہ نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو مرکزی حکومت نے نہ صرف ریاست کا درجہ کم کر کے اسے دو حصوں، جموں و کشمیر اور لداخ، میں تقسیم کر دیا بلکہ آئین کے آرٹیکل 370 اور 35اے کو بھی منسوخ کر دیا، جو ریاست کو خصوصی اختیارات فراہم کرتے تھے۔JKPCC President @TariqKarra ji paid floral tributes to Maharaja Hari Singh ji and launched a bold hunger strike as part of the "Humari Riyasat Hamara Haq" programme, demanding the immediate restoration of complete statehood to Jammu & Kashmir.Accompanying him were JKPCC Working… pic.twitter.com/KLcnFGjseo— Congress (@INCIndia) August 10, 2025کانگریس کے مطابق، گزشتہ چھ ماہ میں اس مہم نے جموں و کشمیر کے ہر ضلع میں اپنی موجودگی درج کرائی ہے اور عوامی حمایت حاصل کی ہے۔ پارٹی کو امید ہے کہ بھوک ہڑتال کی یہ تازہ مرحلہ ریاستی درجہ بحالی کی تحریک میں نئی جان ڈالے گا اور مرکز پر دباؤ بڑھائے گا۔اس مہم میں شامل رہنماؤں نے کہا کہ یہ جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک جموں و کشمیر کو اس کا مکمل ریاستی درجہ واپس نہیں ملتا اور عوام کو ان کے جمہوری حقوق بحال نہیں کیے جاتے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف ایک سیاسی مطالبہ نہیں بلکہ آئینی انصاف کا معاملہ ہے، جس کے لیے عوامی طاقت کو بیدار کرنا ضروری ہے۔