مانسون کے موسم میں دہلی-این سی آر، اتر پردیش، ہریانہ اور ہماچل پردیش سمیت پورے شمالی ہند میں بارش کا دور جاری ہے۔ محکمہ موسمیات نے دہلی میں آج بارش کے ساتھ آندھی اور بجلی گرنے کی وارننگ جاری کی ہے۔ اس کے علاوہ مغربی بنگال، اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، شمالی راجستھان، پنجاب اور دیگر علاقوں میں ہلکی سے درمیانی بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے 24 گھنٹے میں مغربی بنگال، بہار، شمالی چھتیس گڑھ، کرناٹک، کیرالہ، گوا اور ساحلی علاقوں میں شدید بارش ہو سکتی ہے جبکہ اتر پردیش کے لکھنؤ اور آس پاس کے علاقوں میں ہلکی سے درمیانی بارش ہونے کے آثار ہیں۔اتر پردیش کے مغربی علاقے میں دو دنوں تک شدید بارش کا امکان ہے، جس سے دیہی حصوں میں سیلاب اور آبی جماؤ کی حالت پیدا ہو سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے 34 ضلعوں میں تیز ہوا اور بجلی گرنے کا الرٹ جاری کیا ہے۔ ریاست کے سون بھدر، مرزا پور، چندولی، وارانسی، غازی پور، اعظم گڑھ، بلیا، دیوریا اور گورکھپور جیسے ضلعوں میں شدید بارش کا امکان ہے۔بہار اور جھارکھنڈ میں ہو رہی شدید بارش سے ندیاں زیر آب ہو گئی ہیں، جس سے کئی جگہوں پر سڑکیں ٹوٹ گئی ہیں۔ پشتوں پر بھی دباؤ بڑھ گیا ہے۔ گیا اور بودھ گیا علاقے میں فلگو، مہانے اور نرنجنا ندی میں اب تک کا سب سے زیادہ پانی کا اخراج ہوا ہے۔ گیا ضلع میں سیلاب میں 4 لوگوں کے ڈوبنے کی اطلاع ہے۔ 2 افراد کی لاش برآمد کر لی گئی ہے۔ہماچل پردیش میں بھی مانسون کا قہر مسلسل جاری ہے۔ ریاست میں گزشتہ ایک مہینے میں شدید بارش سے 106 لوگوں کی جان چلی گئی ہے۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی کے مطابق سب سے زیادہ اموات لینڈ سلائڈ، سیلاب اور بجلی کے جھٹکوں کی وجہ سے ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ 293 سے زیادہ پکّے اور 91 کچے مکان پوری طرح سے تباہ ہو گئے ہیں اور زرعی زمین سمیت کئی جائیداد کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔راجستھان میں بھی شدید بارش کی وجہ سے کئی علاقوں میں آبی جماؤ ہو گیا ہے، جس سے آمد ورفت متاثر ہوئی ہے۔ جئے پور، چرو، پالی، بیکانیر، شری گنگا نگر اور ہنومان گڑھ ضلعوں میں بارش کی وجہ سے سڑکوں پر پانی بھر گیا ہے۔ کوٹا، ادے پور، بھرت پور اور بیکانیر میں بھاری بارش کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ جئے پور اور جودھپور میں زیر آب ریلوے ٹریک کی وجہ سے ریل خدمات بھی متاثر ہوئی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق آنے والے دنوں میں ان علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری رہے گا اس لیے لوگوں کو چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔ مانسون کی وجہ سے ہوئی موسمیاتی تبدیلی سے متاثر علاقوں میں ریاستی حکومتوں نے راحت کام شروع کر دیے ہیں اور لوگوں سے محفوظ مقامات پر جانے کی اپیل کی گئی ہے۔