سابق بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کا تختنہ الٹنے والے طلبہ لیڈر ناہد الاسلام نے پھر بغاوت کی دھمکی دے دی۔طلبہ لیڈر ناہد الاسلام کا کہنا ہے کہ پرانا کھیل ختم نہ ہوا، قوانین نہ بدلے تو ایک اور بغاوت کے لیے تیار رہیں، گزشتہ سال کی عوامی بغاوت کے باوجود ریاستی نظام میں تبدیلی آئی ہے۔ناہد الاسلام نے کہا کہ ہم نے بغاوت کے بعد کہا تھا بنگلادیش کا ریاستی نظام بدلنا ہوگا، یہ نظام قبول نہیں، موروثی سیاست، مافیا اور گاڈ فادر ازم پھر ایک ہوچکے ہیں۔این سی پی کنوینئر ناہد الاسلام نے کہا کہ پورا ملک برسوں سے فرسوہ نظام کے تحت چلایا جارہا ہے۔واضح رہے کہ بنگلادیش میں شیخ حسینہ واجد کا 15 سالہ اقتدار کا تختہ الٹنے والی طلبا تحریک کے ہیرو اور مرکزی رہنما ناہد اسلام سوشیالوجی کے طالبعلم اور سماجی کاموں کے لیے شہرت رکھتے ہیں۔مقامی میڈیا کے مطابق ناہد اسلام نے شیخ حسینہ کی جماعت عوامی لیگ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھائی تھی جس کی پاداش انھیں دو بار لاپتا کیا گیا۔ناہد اسلام کو سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے 19 جولائی 2024 کو اغوا کیا اور بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور 2 دن بعد انھیں مردہ سمجھ کر ایک پُل کے نیچے پھینک دیا تھا۔حسینہ واجد حکومت نے اس پر ہی بس نہ کی بلکہ صرف ایک ہفتے بعد دوبارہ ناہد اسلام کو سرکاری اہلکاروں نے اغوا کرلیا اور تشدد کا نشانہ بنایا تاہم طلبا تحریک کے دباؤ پر انہیں رہا کردیا گیا۔ناہد اسلام نے اپنے انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ انھیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا اور وہ اپنی اور اپنے ساتھیوں کی زندگیوں سے متعلق فکرمند ہیں۔