واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین اور میکسیکو پر 30 فی صد تجارتی ٹیکس عائد کر دیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے بڑے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مزید جامع تجارتی معاہدے تک پہنچنے میں ناکامی کے بعد یورپی یونین اور میکسیکو کی تمام اشیا پر 30 فیصد ٹیرف لگا دیا ہے۔یورپی یونین نے جوابی اقدامات کی دھمکی دی ہے، جب کہ میکسیکو نے یکم اگست سے عائد ہونے والے تازہ ترین ٹیرف کو غیر منصفانہ قرار دیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ یورپی یونین اور میکسیکو سے آنے والی اشیا کی مصنوعات پر یکم اگست سے تیس فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔ صدر ٹرمپ اب تک کئی ممالک کو تجارتی خطوط بھیج چکے ہیں جن میں میانمار، لاؤس پر 40 فیصد، جنوبی افریقا، سری لنکا، الجزائر، عراق اور لیبیا پر 30 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ یکم اگست سے کینیڈین برآمدات پر بھی 35 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔آیت اللہ خامنہ ای نے غزہ میں امداد فراہمی کا طریقہ نسل کشی کی بدترین شکل قرار دے دیاامریکی صدر نے ٹیرف کی وجہ دہراتے ہوئے کہا کہ میکسیکو نے غیر قانونی امیگریشن اور امریکا میں غیر قانونی منشیات کے بہاؤ کو نہیں روکا، جب کہ یورپی یونین نے تجارتی عدم توازن ختم نہیں کیا۔یہ ڈیوٹی اس سال کے شروع میں میکسیکو کے سامان پر ٹرمپ کے عائد کردہ 25 فی صد لیوی سے زیادہ ہے، حالاں کہ امریکا-میکسیکو-کینیڈا معاہدے کے تحت امریکا میں داخل ہونے والی مصنوعات کو استثنیٰ حاصل ہے۔ یورپی یونین کا ٹیرف بھی 20 فی صد ٹیکس کے مقابلے میں واضح طور پر زیادہ ہے جو ٹرمپ نے اپریل میں متعارف کرایا تھا۔اس ہفتے کے شروع میں ٹرمپ نے جاپان، جنوبی کوریا، کینیڈا اور برازیل سمیت 20 سے زائد ممالک کے لیے نئے ٹیرف کے اعلانات کے ساتھ ساتھ تانبے پر 50 فیصد ٹیرف بھی جاری کیا ہے۔