اپنے ہی دوست جب مرے غم آشنا نہیں

Wait 5 sec.

ایک فلسطینی، اللّٰہ کے حضور۔۔۔۔اپنے ہی دوست جب مرے غم آشنا نہیںاغیار سے شکایتیں کرنا بھلا نہیںہر سمت ہے اک آتشِ نمرود کا الاؤتیرے سوا خدایا کوئی آسرا نہیںوہ دکھ اٹھائے جاتا ہوں میں تیری راہ میںدنیا کو دیکھنے کا جسے حوصلہ نہیںنعروں سے احتجاج سے دنیا ہلا تو دیظالم کا ہاتھ روکنے کوئی بڑھا نہیںبیٹھے ہیں سب حبیب دھرے ہاتھ پر یوں ہاتھجیسے کہ میرے درد کی کوئی دوا نہیںیہ داستاں الم کی زمانوں پہ ہے محیطدیکھا جہاں سے دہر نے وہ ابتدا نہیںاپنوں نے مجھ کو ایسے بھلایا ہے اے خدامرنے کے...Read more