ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ اسرائیل اور شام کے درمیان کشیدگی غلط فہمی کی بنیاد پر ہوئی، شام کو اپنی افواج کشیدگی والے علاقوں سے باہر نکالنے کا کہہ رہے ہیں۔واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ شام اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی ختم کرنے کیلئےکردار ادا کر رہے ہیں، شام پر سے پابندیاں ہٹانے کا مقصد وہاں سرمایہ کاری لانا ہے۔انہوں نے بتایا کہ غزہ کے معاملے پر مذاکرات جاری ہیں جنگ بندی کی شرائط پر عملدرآمد کیلئے لائحہ عمل طے کیا جا رہا ہے، غزہ میں حالیہ ہلاکتوں کی ذمہ دارحماس ہے۔یوکرین جنگ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدرٹرمپ روس کے رویے سےخوش نہیں، ٹرمپ روس یوکرین کا معاملہ سفارتکاری سے حل کرنا چاہتے ہیں۔شام نے اسرائیلی حملوں کو کشیدگی بھڑکانے کی پالیسی قرار دیدیاامریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے شام پر اسرائیلی فضائی حملوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو میں وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا دمشق کی اس صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے خطے میں کشیدگی کا بڑھنا کسی کےحق میں اچھا نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ایسے اقدامات کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے جو تصادم کی راہ ہموار کریں ہم اتحادیوں کے تحفظ کےلیے پُرعزم ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا خطے میں استحکام کو بھی ترجیح دیتا ہے۔