احمد آباد طیارہ حادثہ، ایئر انڈیا کے سی ای او کا اہم بیان

Wait 5 sec.

نئی دہلی ( 14 جولائی 2025): احمد آباد طیارہ حادثے سے متعلق ایئر انڈیا کے سی ای او کا اہم بیان سامنے آیا ہے، جس میں اُن کا کہنا ہے کہ ابھی طیارہ حادثے کی وجہ نہیں بتائی گئی ہے، قیاس آرائیوں سے خود کو دور رکھیں۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ ماہ ایئر انڈیا کی فلائٹ اے آئی-171 کے حادثے نے پورے ملک میں ہلچل مچادی تھی، اب اس حادثے پر ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) کی ابتدائی رپورٹ پر پہلی مرتبہ کمپنی کی طرف سے سرکاری طور پر بیان سامنے آیا ہے۔ایئر انڈیا کے سی ای او کمپبیل ولسن کا کہنا تھا کہ طیارہ حادثہ پر اے اے آئی بی کی شروعاتی رپورٹ میں طیارہ یا انجن میں کوئی میکنیکل یا مینٹیننس سے جڑی خرابی نہیں پائی گئی ہے۔ انہوں نے اپنے ملازمین کو لکھے ایک مکتوب میں یہ بات صاف کرتے ہوئے حادثے پر جلد بازی میں نتیجے پر نہ پہنچنے کی صلاح دی۔رپورٹس کے مطابق ایئر انڈیا کے سی ای او کمپبیل ولسن کا کہنا تھا کہ پائلٹوں نے اڑان بھرنے سے پہلے بریتھ اینالائزر ٹیسٹ پاس کر لیا تھا، ان کی میڈیکل کنڈیشن کے سلسلے میں کوئی اوور ویو نہیں کیا گیا تھا۔کیمپبیل ولسن نے لوگوں سے اپیل کی کہ اے اے آئی بی کی شروعاتی رپورٹ میں نہ تو کوئی وجہ بتائی گئی ہے اور نہ ہی کوئی سفارش کی گئی ہے، سبھی سے گزارش ہے کہ وہ وقت سے پہلے نتیجہ نکالنے سے گریز کریں۔اُنہوں نے کہا کہ اس رپورٹ نے میڈیا میں قیاس آرائیوں کا ایک نیا دور بھی شروع کر دیا ہے ایسی قیاس آرائیوں پر توجہ دینے کے بجائے میرا مشورہ ہے کہ ہم اس بات پر توجہ دیں کہ شروعاتی رپورٹ میں طیارہ یا انجن میں کوئی تکنیکی خرابی نہیں پائی گئی تھی اور سبھی لازمی مینٹیننس کام پورے کر لیے گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ فیول کی کوالٹی میں کوئی مسئلہ نہیں تھا اور ٹیک آف رول میں کوئی خامی نہیں تھی۔ دونوں پائلٹس نے فلائٹ سے پہلے بریتھ اینالائزر ٹیسٹ کر لیا تھا اور ان کی میڈیکل حالت کو لے کر بھی اس میں کچھ نہیں کہا گیا ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ بہت زیادہ احتیاط برتتے ہوئے بیڑے میں شامل ہر ایک بوئنگ 787 طیارہ کی حادثہ کے کچھ دنوں کے اندر جانچ کی گئی ہے اور انہیں اڑان کے لیے ایک دم ٹھیک پایا گیا ہے۔ماہرین نے سوالات اٹھا دیئے:ائیرانڈیا طیارے حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پر ماہرین نے کئی سوالات اٹھا دیئے اور کہا فیول کٹ آف سوئچز کا ازخود بند ہونا ممکن نہیں۔مودی سرکار کے دورمیں بھارتی ایوی ایشن تباہی کا شکار ہے، سیفٹی نگرانی کا کوئی مؤثر نظام موجود نہیں۔ایئر انڈیا طیارہ حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں مودی سرکار کی نااہلی اور بدانتظامی بے نقاب ہوگئی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹیک آف کے فوراً بعد فیول کٹ آف سوئچزبند ہوگئے اور فیول کٹ آف سوئچز بند ہونے سے جہاز دونوں انجنوں سے محروم ہوگیا۔لندن طیارہ حادثہ، تمام پروازیں منسوخ کردی گئیںطیارے کے انجن کٹ آف سوئچ صرف لینڈنگ یا ایمرجنسی میں بند کیے جاتے ہیں جبکہ ایئر انڈیا کی پرواز میں ایسی کوئی ہنگامی صورت حال نہیں تھی۔ماہرین کا کہنا تھا کہ فیول کٹ آف سوئچز کا ازخود بند ہونا ممکن نہیں، ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں یہ واضح نہیں کہ ایسا کیسے ہوا۔ایئر انڈیا طیارے کا حادثہ گزشتہ دہائی کا دنیا کا سب سے زیادہ مہلک قراردیا جا رہا ہے۔