(19 جولائی 2025): بھارتی ریاست راجستھان کے ضلع چتور گڑھ میں سرکاری اسکول ٹیچر کو موبائل فون سے طالبات کی نازیبا ویڈیو بنانے کے جرم میں گرفتار کر لیا گیا۔انڈین میڈیا کے مطابق ملزم اسکول ٹیچر کی شناخت شمبھولال ڈھاکڈ کے نام سے ہوئی جو بیگن پنچایت علاقے کے انولہیدا اسکول میں تعینات ہے۔ یہ واقعہ اُس وقت سامنے آیا جب والدین اور گاؤں والوں کو اس بارے میں علم ہوا اور انہوں نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔خبر کے پھیلتے ہی لوگوں کی بڑی تعداد اسکول کے باہر جمع ہوگئی اور احتجاجاً مرکزی دروازے کو تالا لگانے کی کوشش کی۔ کشیدہ حالات پر قابو پانے اور معاملے کی تحقیقات کیلیے پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی۔پولیس نے متعدد طالبتا کے بیانات قلمبند کیے گئے اور ملزم ٹیچر شمبھولال ڈھاکڈ کو فوری طور پر حراست میں لے لیا۔ حکام کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں یہ بتا سامنے آئی کہ ملزم نے طالبتا کی نازیبا ویڈیوز ریکارڈ کی ہیں۔چیف بلاک ایجوکیشن آفیسر انیل پوروال نے شمبھولال ڈھاکڈ کو معطل کرنے کے احکامات جاری کیے اور معاملے کی مزید تحقیقات کیلیے چار رکنی کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔ریاستی وزیر تعلیم مدن دلاور نے بھی معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ تفصیلی تحقیقات کریں اور ملزم کے خلاف سخت کارروائی کریں۔