سعودی عرب: جج کو قتل کرنے والے شخص کو سزائے موت

Wait 5 sec.

سعودی عرب میں وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ قطیف کمشنری کی عدالت میں اوقاف کے جج کو اغوا کرکے قتل کرنے والے شخص پر سزائے موت کا فیصلہ نافذ کردیا گیا ہے۔سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سعودی شہری جلال بن حسن بن عبد الکریم لباد نے دہشت گرد تنظیم سے وابستگی اختیار کی، ملک میں تخریب کاری کا ارتکاب کیا اور متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں شامل رہا۔رپورٹس کے مطابق مذکورہ شخص نے دیگر مطلوب افراد کے ساتھ ملک کر سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ اور بمباری کر کے انہیں قتل کرنے کی کوشش بھی کی ہے۔وزارت کے مطابق تمام ثبوت اور دلائل کے ساتھ مذکورہ شخص کوعدالت میں پیش کیا گیا جہاں الزام ثابت ہونے اور زمین میں فساد پھیلانے پر سزائے موت کا فیصلہ سنا دیا گیا۔بعد ازاں اپیل کورٹ نے زریں عدالت کے فیصلے کی تصدیق کی اور ایوان شاہی نے فیصلے پر عملدرآمد کی منظوری دی ہے۔سعودی عرب: سنگین جرم میں غیر ملکی کو سزائے موتسعودی عرب میں وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ منشیات سمگل کرنے غیر ملکی پر سزائے موت کا فیصلہ نافذ کر دیا گیا ہے۔وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ’صومالیہ کے تارک وطن عبد الرحمن علی محمد کو منشیات سمگل کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا‘۔سعودی عرب: بیٹی کے قاتل ماں باپ کو سزائے موتوزارت کے مطابق ’تمام ثبوت اور دلائل کے ساتھ مذکورہ شخص کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں الزام ثابت ہونے اور زمین میں فساد پھیلانے پر سزائے موت کا فیصلہ سنا دیا گیا‘۔’بعد ازاں اپیل کورٹ نے زریں عدالت کے فیصلے کی تصدیق کی اور ایوان شاہی نے فیصلے پر عملدرآمد کی منظوری دی ہے‘۔