پارلیمنٹ کے حالیہ مانسون اجلاس میں ’آن لائن گیمنگ بل‘ پاس ہوا تھا۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے پاس اس ’آن لائن گیمنگ پروموشن اینڈ ریگولیشن بل‘ کو صدر جمہوری دروپدی مرمو کی منظوری بھی مل گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اب فنتاسی گیمنگ ایپس پر تالا لگنے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔President Murmu gives assent to Online Gaming BillRead @ANI Story | https://t.co/uWo10js6LI#DroupadiMurmu #OnlineGamingBill #NewDelhi pic.twitter.com/fCc5VOYwuq— ANI Digital (@ani_digital) August 22, 2025صدر جمہوریہ مرمو کی منظوری ملنے کے ساتھ ہی اس بل نے اب قانون کی شکل اختیار کر لیا ہے اور اس کے التزامات بھی نافذ ہو گئے ہیں۔ یہ بل 20 اگست کو لوک سبھا اور 21 اگست کو راجیہ سبھا سے پاس ہوا تھا۔ دونوں ایوانوں میں یہ بل انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے پیش کیا تھا۔ اس قانون کے نافذ ہونے سے ملک کی آن لائن گیمنگ انڈسٹری کو شدید دھچکا لگا ہے۔ ’ڈریم 11‘ اور ’مائی الیول سرکل‘ جیسے فنتاسی گیمنگ ایپس نے اپنے پلیٹ فارم پر ’رئیل منی گیمس‘ پر روک لگا دی ہے۔ ملک میں آن لائن گیمنگ انڈسٹری مجموعی طور پر 3.8 ارب ڈالر ہونے کا اندازہ ہے۔ نئے قانون سے اس صنعت کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔لوک سبھا میں ’آن لائن گیمنگ‘ پر پابندی عائد کرنے والا بل بغیر بحث کے پاس، 32000 کروڑ کی انڈسٹری کو لگا جھٹکا!غور کرنے والی بات یہ ہے کہ اس قانون کے تحت سبھی آن لائن منی گیمنگ سروسز پر پابندی عائد ہو گئی ہے اور اس طرح کے گیم دستیاب کرانے والوں کو 3 سال تک کی قید اور ایک کروڑ روپے تک کا جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ نئے قانون میں آن لائن منی گیمنگ پلیٹ فارم کی تشہیر کرنے پر 2 سال جیل تک کی سزا اور 50 لاکھ روپے تک کے جرمانہ کا التزام ہے۔