بہار: نالندہ میں وزیر اور رکن اسمبلی پر حملہ، مشتعل لوگوں نے ایک کلومیٹر تک دوڑایا، محافظ سمیت کئی زخمی

Wait 5 sec.

نالندہ ضلع کے ہلسہ تھانہ علاقے کے ملاوا گاؤں میں 9 لوگوں کی موت کے بعد ماتم پُرسی کے لیے پہنچے حکومت بہار کے وزیر شرون کمار اور مقامی ایم ایل اے کرشن مراری پر گاؤں والوں نے حملہ کر دیا۔ واقعہ کے دوران ناراض لوگوں نے پتھراؤ کیا، جس سے وزیر اور ایم ایل اے کو تقریباً ایک کلومیٹر تک بھاگ کر اپنی جان بچانی پڑی۔ حملے میں وزیر کے باڈی گارڈ سمیت کئی لوگ زخمی ہو گئے۔ کچھ کا سر بھی پھٹ گیا۔ زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتال بھیجا گیا ہے۔’نیوز 18‘ کی خبر کے مطابق واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ حالات کو قابو میں کرنے کے لیے کثیر تعداد میں پولیس دستہ تعینات کیا گیا ہے جس کے بعد پورا علاقہ پولیس چھاؤنی میں تبدیل ہو گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ دیہی لوگ پہلے سے ہی مقامی ایم ایل سے ناراض تھے، اسی ناراضگی کی وجہ سے جیسے ہی وہ گاؤں پہنچے، لوگ مشتعل ہو گئے۔ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق تین دن پہلے سڑک حادثے میں 9 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ اسی سلسلے میں متاثر کنبوں سے ملنے کے لیے وزیر اور ایم ایل اے گاؤں پہنچے تھے۔ دونوں رہنماؤں نے متاثرین سے ملاقات کی اور واپس ہونے لگے تو لوگوں نے ان سے کچھ دیر اور گاؤں میں رکنے کی گہار لگائی لیکن وزیر نے کہا کہ سبھی کنبوں سے ملاقات ہو چکی ہے اور انہیں آگے پروگرام میں جانا ہے۔ اس کے بعد معاوضہ کو لے کر دیہی لوگ بھڑک گئے۔ انہوں نے پہلے ایک مقامی صحافی اور ایم ایل اے کو گھیر لیا، پھر لاٹھی ڈنڈے لے کر حملہ کر دیا۔دیہی لوگوں کا الزام ہے کہ حادثے کے دن ایم ایل اے کے کہنے پر انہوں نے سڑک جام ہٹایا تھا لیکن آج تک انہیں مناسب معاوضہ نہیں ملا۔ اس سے لوگ مشتعل ہو گئے اور حملہ کر دیا۔ فی الحال پولیس حالات پر نظر بنائے ہوئے ہے اور گاؤں والوں کو سمجھا بجھا کر معاملے کی جانچ میں لگ گئی ہے۔