دربھنگہ: کانگریس رہنما راہل گاندھی کی قیادت میں جاری ’ووٹڑ ادھیکار یاترا‘ بدھ کے روز اپنے 11ویں دن دربھنگہ پہنچی، جہاں عوامی جوش و خروش دیدنی تھا۔ اس موقع پر راہل گاندھی نے آر جے ڈی رہنما اور اپوزیشن کے لیڈر تیجسوی یادو کے ساتھ بائیک ریلی نکالی۔ اس ریلی کا منفرد منظر یہ تھا کہ پرینکا گاندھی بھی راہل گاندھی کی بائیک پر پیچھے سوار تھیں۔ دونوں نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا اور عوام کا ہاتھ ہلا کر استقبال کرتے رہے۔یاترا کے دوران بڑی تعداد میں کانگریس اور مہاگٹھ بندھن کے کارکن شریک ہوئے۔ جگہ جگہ راہل اور پرینکا کا پرجوش استقبال کیا گیا، پھول نچھاور کیے گئے اور لوگ ان کے قریب آنے کے لیے بے تاب نظر آئے۔ عوامی ہجوم کے پیش نظر انتظامیہ نے سخت حفاظتی انتظامات کیے۔ووٹر ادھیکار یاترا میں شامل ہوئیں پرینکا گاندھی... دیکھیں تصویری جھلکیاںاس یاترا میں مہاگٹھ بندھن کی مزید تقویت اس وقت دیکھنے کو ملی جب تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ اور ڈی ایم کے کے صدر ایم کے اسٹالن بھی شریک ہوئے۔ اسٹالن کو یاترا میں شامل ہونے کی باقاعدہ دعوت دی گئی تھی۔ اس سے قبل تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی بھی شریک ہو چکے ہیں۔منگل کی رات یہ قافلہ مدھوبنی سے دربھنگہ کی سرحد میں داخل ہوا تھا۔ کئی مقامات پر راہل اور پرینکا پر مشین کے ذریعے پھول برسائے گئے۔ عوامی جوش و خروش نے یاترا کا رنگ مزید بڑھا دیا۔ووٹر ادھیکار یاترا: ’الرٹ ہو جائیے، اپنے حقوق کی چوری مت ہونے دیجیے‘، مدھوبنی میں جم غفیر سے پرینکا کا خطاب pic.twitter.com/jdRkMyAOiI— Congress (@INCIndia) August 27, 2025دربھنگہ کے کھروا گاؤں میں واقع فخرالدین علی احمد ٹیچرز ٹریننگ کالج میں شب گزاری سے قبل راہل گاندھی نے مقامی رہنماؤں اور کارکنوں سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں انتخابی فہرستوں میں مبینہ گڑبڑی اور ایس آئی آر (خصوصی گہری نظرثانی) کے عمل پر شکایات سامنے آئیں۔ کانگریس رہنما مشکور عثمانی نے بتایا کہ جالے اسمبلی حلقہ میں اب بھی سات ہزار سے زائد ووٹروں کے نام ایک سے زیادہ مقامات پر درج ہیں، صرف ان کے بوتھ نمبرز تبدیل کیے گئے ہیں۔ ان کے مطابق یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر ایس آئی آر کا مقصد ووٹر لسٹ کی شفافیت تھا تو یہ خامیاں کیوں برقرار ہیں۔धूम मचा दी ️ बिहार pic.twitter.com/OmZQBImjQV— Congress (@INCIndia) August 27, 2025ووٹر ادھیکار یاترا میں خوب لگ رہے ’ووٹ چور، گدی چھوڑ‘ کے نعرے، راہل گاندھی نے لوگوں کی بھیڑ کو بتایا ’عوامی تحریک‘مشکور عثمانی نے کہا کہ ہم نے یہ معاملہ راہل گاندھی کے سامنے رکھا ہے اور الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون پر آمادگی ظاہر کی ہے تاکہ ووٹروں کے حقوق محفوظ رہیں۔’ووٹڑ ادھیکار یاترا‘ 17 اگست کو شروع ہوئی تھی اور اس کا مقصد ووٹروں کے حقوق اور انتخابی شفافیت کے لیے عوامی بیداری پیدا کرنا ہے۔ یہ یاترا یکم ستمبر کو پٹنہ میں مہاگٹھ بندھن کے عظیم الشان اجلاس کے ساتھ اختتام پذیر ہوگی، جہاں گاندھی میدان سے ایک بڑا مارچ نکالا جائے گا۔