’پریوشن پَرو‘ پر ممبئی میں جین طبقہ کی پوری نہیں ہو رہی خواہش، لیکن ہریانہ میں بوچڑخانے 9 دن رہیں گے بند!

Wait 5 sec.

’پَریوشن پَرو‘ کے موقع پر جین طبقہ کی خواہش تھی کہ ممبئی میں 9 دنوں تک سبھی بوچڑ خانے (سلاٹر ہاؤس) بند رہیں، لیکن ممبئی ہائی کورٹ نے اس سے متعلق عرضی کو گزشتہ دنوں خارج کر دیا۔ یعنی ممبئی میں بوچڑخانے 9 دنوں تک بند نہیں رہیں گے، لیکن ہریانہ حکومت نے میونسپل کارپوریشنوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سبھی بوچڑخانوں کو 20 سے 28 اگست تک بند رکھنے کی اپیل کریں۔ چونکہ آج 22 اگست ہو چکا ہے، یعنی آئندہ 7 دنوں تک ہریانہ میں بوچڑخانے بند رہ سکتے ہیں۔ممبئی میں بوچڑخانوں کو بند رکھنے کے مطالبہ پر زبردست سیاست شروع ہو گئی ہے۔ جین سماج بوچڑخانوں کو بند کرنا مذہبی طور پر لازمی بتا رہا ہے اور جانداروں پر رحم و بے زبان مویشیوں کا 9 دن قتل نہ کرنے کی بات کہہ رہا ہے، وہیں خٹک سماج اور کئی سیاسی پارٹیاں جین سماج کے اس مطالبے کی مخالفت کر اسے ’کھانے پینے پر پابندی‘ بتا رہی ہیں۔بہرحال، ممبئی ہائی کورٹ نے جین سماج کی ’پریوشن پَرو‘ کے پیش نظر 9 دنوں تک بوچڑخانے بند کرنے کا مطالبہ کرنے والی عرضی خارج کرتے ہوئے محض 2 دن (24 اور 27 اگست) کو بوچڑخانے بند رکھنے کا حکم برقرار رکھا ہے۔ جین سماج نے اس حکم کے خلاف اپیل ضرور کی ہے، لیکن اس کی سماعت 2 ہفتہ بعد مقرر کی گئی ہے۔ عدالت کا اس معاملے میں صاف طور پر کہنا ہے کہ قانون میں ایسی کوئی سہولت نہیں ہے، پھر عدالت بوچڑخانوں کو بند کرنے کا حکم کیسے دے سکتی ہے۔دوسری طرف ہریانہ حکومت نے میونسپل کارپوریشنوں سے کہا ہے کہ وہ ریاست کے سبھی بوچڑخانوں سے جین طبقہ کے تہوار ’پریوشن پَرو‘ کے دوران گوشت کی فروخت بند کرنے کی اپیل کریں۔ سبھی ضلع سٹی کمشنروں اور میونسپل کارپوریشنوں کے کمشنرز کو بھیجے گئے خط میں شہری مقامی بلدیہ ڈائریکٹوریٹ نے کہا کہ اس سال پریوشن پَرو 20 سے 28 اگست تک منایا جا رہا ہے۔ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے جوائنٹ ڈائریکٹر سطح کے ایک افسر کے ذریعہ جاری خط میں کہا گیا ہے کہ ’’اہل اتھارٹی کے ذریعہ مجھے آپ سے یہ گزارش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے کہ آپ میونسپل کارپوریشن سرحد میں آنے والے سبھی بوچڑخانوں کو 20 اگست سے 28 اگست 2025 تک پَریوشن پَرو کے دوران وجیٹیرین لائف اسٹائل اختیار کرنے کی اپیل جاری کریں۔‘‘