ٹرمپ نے پیوٹن اور زیلنسکی کی ملاقات نہ ہونے کی صورت میں نتائج سے خبردار کر دیا

Wait 5 sec.

واشنگٹن (26 اگست 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ولادیمیر پیوٹن اور ولودیمیر زیلنسکی کی ملاقات نہ ہونے کی صورت میں نتائج سے خبردار کر دیا۔امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے دوطرفہ ملاقات میں روسی اور یوکرینی صدور کی شرکت کے حوالے سے شک کا اظہار کیا ہے، اور کہا کہ وہ یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ پیوٹن اور زیلنسکی دو طرفہ ملاقات میں شرکت کریں گے یا نہیں۔ٹرمپ نے کہا ’’میرا یقین ہے کہ ہم اس تنازعے کو سلجھا لیں گے، ہم اسے ختم کر دیں گے لیکن نہیں معلوم کہ وہ ملیں گے یا نہیں۔ شاید وہ ملیں، شاید نہ ملیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ میں بھی اس ملاقات میں شامل ہوں۔ میں نے کہا یہ معاملہ آپ لوگوں کے درمیان ہے، ہمارا نہیں۔ آپ کو اسے خود حل کرنا چاہیے۔‘‘ٹیرف جنگ کے لیے مودی نے امریکا میں لابنگ فرموں کا سہارا لے لیاپیر کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ پیوٹن زیلنسکی سے ملنے کے معاملے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں کیوں کہ وہ انھیں پسند نہیں کرتے، تاہم ٹرمپ نے خبردار کیا کہ اگر دو طرفہ ملاقات نہ ہوئی تو اس کے بہت بڑے نتائج ہو سکتے ہیں، لیکن دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔ بہت بڑے نتائج ممکن ہیں کیوں کہ یہ معاملہ اب ختم ہونا چاہیے۔خیال رہے کہ ایک ہفتہ قبل ہی ٹرمپ نے روس یوکرین جنگ ختم کرانے کے لیے وائٹ ہاؤس میں یورپی رہنماؤں کی میزبانی کی تھی۔ اتحادیوں کا ماننا ہے کہ دو طرفہ ملاقات روس کی یوکرین جنگ ختم کرنے کے مذاکرات کا اگلا لازمی مرحلہ ہے۔ٹرمپ اس سے قبل ان ممالک پر ثانوی پابندیوں کی دھمکی دے چکے ہیں جو روسی توانائی خریدتے ہیں، تاہم اب تک صرف بھارت پر اضافی محصولات عائد کیے گئے ہیں۔دوسری طرف اتوار کو نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ کسی ملاقات کی کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے، گزشتہ ہفتے وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے کہا تھا کہ پیوٹن نے امن مذاکرات کے اگلے مرحلے، یعنی صدر پیوٹن اور صدر زیلنسکی کی ملاقات پر رضامندی ظاہر کی ہے۔روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایسی ملاقات سے پہلے ایک طویل تیاری درکار ہوگی، جس میں زیریں سطح کے وفود انسانی، عسکری اور سیاسی امور پر بات کریں گے، پیوٹن زیلنسکی سے اس وقت ملنے کے لیے تیار ہیں جب سربراہی اجلاس کے لیے ایجنڈا تیار ہو جائے، اور فی الحال یہ ایجنڈا بالکل تیار نہیں ہے۔