’ووٹر ادھکار یاترا‘ کو قومی سطح پر زبردست حمایت، پرینکا گاندھی، اکھلیش، اسٹالن اور سدارمیا کی شمولیت کا اعلان

Wait 5 sec.

نئی دہلی: بہار سے شروع ہونے والی ’ووٹر ادھکار یاترا‘ اب پورے ملک کی آواز بن گئی ہے۔ حالیہ انتخابات میں ’ووٹ چوری‘ کے خلاف شروع کی گئی اس یاترا کو ملک گیر سطح پر عوام کی زبردست حمایت مل رہی ہے۔ کانگریس اور انڈیا اتحاد کے رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ یہ یاترا محض ایک سیاسی تحریک نہیں بلکہ جمہوریت اور آئین کے تحفظ کی جدوجہد ہے۔کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس سلسلے میں تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ آنے والے دنوں میں انڈیا بلاک اور کانگریس کے کئی سرکردہ رہنما اس یاترا میں شامل ہوں گے تاکہ عوام کو ووٹ کے حق اور جمہوری اقدار کے تحفظ کے لیے بیدار کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تحریک بہار تک محدود نہیں ہے بلکہ پورے ہندوستان کے عوام کو اپنی طرف متوجہ کر رہی ہے اور اسے مزید طاقتور بنانے کے لیے مقبول سیاسی چہرے میدان میں آئیں گے۔کے سی وینوگوپال کے مطابق 26 اور 27 اگست کو کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا یاترا میں شامل ہوں گی۔ 27 اگست کو تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن شریک ہوں گے۔ 29 اگست کو کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا اور 30 اگست کو سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو اپنی موجودگی درج کرائیں گے۔ان کے علاوہ دیگر اپوزیشن رہنماؤں میں جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین، تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی اور ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو سمیت کئی دیگر سرکردہ لیڈروں کے بھی شامل ہونے کا امکان ہے۔ وینوگوپال نے کہا کہ یہ سب مل کر عوام کے درمیان جائیں گے اور ووٹ کے حق کے تحفظ کا پیغام دیں گے تاکہ ہر شہری کو اپنے آئینی حق کے لیے بیدار کیا جا سکے۔کانگریس اور اپوزیشن اتحاد کا کہنا ہے کہ حکومت کی مبینہ جمہوریت مخالف پالیسیوں کے خلاف یہ ایک عوامی جدوجہد ہے۔ ان کا الزام ہے کہ حالیہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر ووٹ چوری اور انتخابی بے ضابطگیاں ہوئیں جس سے عوامی مینڈیٹ کو نقصان پہنچا۔ اسی کے خلاف یہ یاترا نکالی گئی ہے تاکہ عوام کو بتایا جا سکے کہ ووٹ ان کا بنیادی حق ہے اور کوئی اسے چھین نہیں سکتا۔کانگریس لیڈروں کے مطابق، یاترا کو عوام کی زبردست پذیرائی مل رہی ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کی حمایت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تحریک حکومت کی مبینہ جمہوریت مخالف سازشوں کو بے نقاب کرے گی اور ملک بھر کے عوام کو متحد کر کے ان کے حقوق کے لیے آواز بلند کرے گی۔ان کے مطابق اس یاترا کا مقصد یہ پیغام دینا ہے کہ جمہوریت کی بنیاد عوام کا حق رائے دہی ہے اور جب تک یہ حق محفوظ نہیں ہوگا، ملک میں حقیقی جمہوری نظام قائم نہیں ہو سکتا۔