ایک خوشگوار اور یادگار بحری سفر جو اچانک ایک بھیانک راز میں تبدیل ہوگیا، یہ سفر ایک مقام سے دوسرے مقام تک پہنچنے کا کوئی عام سفر نہیں تھا۔ اس واقعے نے ایک خاندان کی پوری زندگی کو سوالیہ نشان بنا دیا۔یہ پراسرار واقعہ تقریباً 27 سال قبل 23مارچ 1998 کو امریکی ریاست ورجینیا میں پیش آیا، جب چار افراد پر مشتمل ایک امریکی خاندان سمندر کی سیر کیلیے پرتعیش کیریبین کروز پر سفر پر نکلا۔خاندان کے سربراہ رون اور ان کی اہلیہ آئیوا بریڈلی اپنے بیٹے بریڈ اور بیٹی ایمی کے ساتھ رائل کیریبین کے جہاز پر خوشگوار موڈ کے ساتھ محو سفر تھے۔سفر کی پہلی صبح 24 مارچ کو طلوعِ آفتاب سے قبل ہی ایک ایسا لمحہ آیا جس نے اس خاندان کی زندگی ہمیشہ کے لیے مایوس کر دی اور ساری خوشیاں اداسی میں بدل گئیں۔رپورٹ کے مطابق اس پر تعیش کروز کی چھت پر گزشتہ رات گئے تک ایمی اور اس کا بھائی بریڈ جہاز کی چھت پر واقع کلب میں موسیقی اور رقص سے لطف اندوز ہوتے رہے، بریڈ کا کہنا ہے کہ ہم دونوں پھر اپنے کیبن کی بالکنی میں جا کر بیٹھ گئے۔بریڈ کے مطابق صبح تقریباً 4 بجے میں نے ایمی کو الوداع کہا اور سونے چلا گیا۔ مجھے اس بات کا ذرا سا بھی اندازہ نہیں تھا کہ یہ میری بہن سے کہے گئے آخری الفاظ ہوسکتے ہیں۔صبح ساڑھے پانچ بجے کے قریب والد نے بھی ایمی کو بالکنی میں آرام سے بیٹھا دیکھا لیکن آدھے گھنٹے بعد جب وہ دوبارہ جاگے تو ایمی پراسرار طور پر غائب تھی، لاکھ کوشش کے باوجود نہ اس کا کسی قسم کا کوئی نام و نشان اور نہ ہی کوئی اشارہ ملا۔اس واقعے کے بعد خاندان پر جیسے کوئی قیامت ٹوٹ پڑی، 23 سالہ ایمی کے والدین کو یقین تھا کہ ان کی بیٹی نہ تو حادثاتی طور پر سمندر میں گری ہے اور نہ ہی اس نے خود کشی کی ہے، وہ اپنی جان لینے کا سوچ بھی نہیں سکتی تھی۔ ایمی کے والدین کے نزدیک بس ایک ہی امکان تھا کہ اسے کسی نے اغوا کرلیا گیا ہے۔جب جہاز اپنی اگلی منزل کیوراساؤ پہنچا تو ایمی کے والدین نے عملے سے التجا کی کہ مسافروں کو جہاز سے نہ اترنے دیا جائے تاکہ ایمی کو تلاش کیا جاسکے لیکن عملے نے ان کی بات نہ مانی اور محض ایک رسمی پیغام نشر کیا اور معمولی سی تلاش کے بعد اعلان کر دیا گیا کہ غالباً وہ لڑکی سمندر میں گرگئی ہوگی۔واقعے کے دو روز بعد ایف بی آئی نے باقاعدہ تفتیش کا آغاز کیا اور پوچھ گچھ کے دوران دو افراد پر شک و شبے کا اظہار کیا گیا۔ جن میں پہلا نوجوان وین بریٹائگ جبکہ دوسرا ایلِسٹر "ییلو” ڈگلس تھا۔وین بریٹائگ ان کے کیبن کے ساتھ والے کمرے میں اکیلا سفر کر رہا تھا اور اکثر ایمی سے بات کرنے کی کوشش کررہا تھا جبکہ ایلِسٹر "ییلو” ڈگلس موسیقی سے شغف رکھنے والا ایک بیس گٹارسٹ تھا جسے گزشتہ رات ایمی کے ساتھ ڈانس کرتے دیکھا گیا تھا۔بریڈ کا کہنا ہے کہ عجیب بات یہ تھی کہ اسی صبح ڈگلس نے مجھ سے افسوس کا اظہار کیا کہ اس کی بہن کے ساتھ کچھ ہوگیا ہے جبکہ اس وقت تک کسی کو اس کی گمشدگی کا علم ہی نہیں تھا۔اس کے علاوہ بعد میں دو مسافروں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ انہوں نے ایمی کو ڈگلس کے ساتھ لفٹ میں داخل ہوتے دیکھا تھا مگر کچھ دیر بعد وہ اکیلا باہر آیا۔تحقیقات کے دوران ڈگلس نے ہمیشہ الزامات کی سختی سے تردید کی اور لائی ڈیٹیکٹر ٹیسٹ بھی دیا مگر اس کا نتیجہ بھی غیر واضح رہا۔ایمی کی گمشدگی کو 27 سال گزر چکے ہیں، اور بہت سی باتیں زیر گردش ہیں بعض اطلاعات کے مطابق وہ انسانی اسمگلنگ کے ایک جال میں پھنس گئی ہے، تاہم ایمی کے والدین اور بھائی کو اب بھی یقین ہے کہ وہ زندہ ہے اور کسی بھی دن اچانک گھر واپس آجائے گی۔