جاپان میں غیر ملکیوں کیلیے ویزا شرائط سخت کرنے کی تیاری

Wait 5 sec.

ٹوکیو (26 اگست 2025): جاپان حکومت نے غیر ملکیوں کیلیے ویزا شرائب سخت کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا۔خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق جاپان غیر ملکی کاروباری افراد کیلیے ویزا شرائط سخت کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس کے تحت سرمایہ کاری کیلیے 30 ملین ین (204000 امریکی ڈالر) درکار ہوں گے اور کم از کم ایک فرد کی کُل وقتی ملازمت ہوگی۔سخت قوانین جولائی میں ایوان بالا کے انتخابات کے بعد سامنے آئے جس میں ایک اپوزیشن مخالف امیگریشن پارٹی کو حمایت حاصل ہوئی اور حکمران اتحاد نے اکثریت کھو دی۔مسودے میں وزارت انصاف نے کہا کہ وہ اکتوبر میں ہونے والی تبدیلیوں کو اپنانے سے پہلے 24 ستمبر تک رائے عامہ کا جائزہ لے گی۔’بزنس اینڈ مینجمنٹ ویزا‘غیر ملکی شہریوں کو جاپان میں کاروبار قائم کرنے اور اس کا انتظام کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ قابل تجدید اختیارات کے ساتھ پانچ سال تک طویل مدتی قیام کی پیشکش کرتا ہے اور خاندان کی شمولیت کی اجازت بھی دیتا ہے۔تاہم اس سے قبل اس کیلیے یا تو 5 ملین ین کی سرمایہ کاری کی ضرورت تھی یا ایک قابل عمل کاروباری منصوبے کے ساتھ دو کُل وقتی عملے کی ملازمت کی ضرورت تھی۔ویزا شرائظ سخت کرنے کا مقصد کاروباری افراد کو اپنی طرف متوجہ کرنا اور جاپان کی بین الاقوامی مسابقت کو بڑھانا ہے۔ اس میں ویزا ہولڈرز کو 10 سال بعد مستقل رہائش حاصل کرنے کی اجازت دی گئی۔2024 کے آخر میں تقریباً 41,600 افراد نے ایسے ویزا حاصل کیے تھے جو کہ ایک سال پہلے کے مقابلے میں 11 فیصد زیادہ ہیں۔ امیگریشن کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ چینی شہریوں کی تعداد نصف سے زیادہ ہے۔