ووٹر ادھیکار یاترا: ’...نریندر مودی ڈرپوک ہیں‘، پاکستان سے جنگ بندی معاملہ پر راہل گاندھی کا تلخ ترین حملہ

Wait 5 sec.

’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کے گیارہویں دن راہل گاندھی کے ساتھ ساتھ پرینکا گاندھی، ایم کے اسٹالن، تیجسوی یادو، دیپانکر بھٹاچاریہ، مکیش سہنی اور انڈیا بلاک کے دیگر سرکردہ لیڈران مظفرپور میں انتہائی جوش کے ساتھ عوام کا استقبال قبول کرتے ہوئے نظر آئے۔ آج کے دن کی یاترا ختم ہونے کے بعد منعقد جلسۂ عام میں کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کئی محاذ پر مودی حکومت کو عوام مخالف قرار دیا، حتیٰ کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو ’ڈرپوک‘ تک کہہ ڈالا۔راہل گاندھی نے اپنی تقریر کے دوران ’آپریشن سندور‘ سے متعلق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ایک تازہ بیان کا ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ٹرمپ کہتے ہیں کہ انھوں نے نریندر مودی کو فون کر کے 24 گھنٹے میں ’آپریشن سندور‘ روکنے کے لیے کہا۔ لیکن 24 گھنٹے چھوڑیے، نریندر مودی نے 5 گھنٹے میں جنگ بندی کر دی۔ مطلب– نریندر مودی ڈرپوک ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’میں نے لوک سبھا میں نریندر مودی سے کہا– آپ بولیے کہ ٹرمپ جھوٹ بول رہا ہے، لیکن ان کے منھ سے چوں تک نہیں نکلی۔‘‘ट्रंप ने कहा कि उसने नरेंद्र मोदी को फोन कर 24 घंटे में 'ऑपरेशन सिंदूर' रोकने को कहा।लेकिन 24 घंटे छोड़िए, नरेंद्र मोदी ने 5 घंटे में सीजफायर कर दिया। मतलब- नरेंद्र मोदी डरपोक हैं।मैंने लोकसभा में नरेंद्र मोदी से कहा- आप बोलिए कि ट्रंप झूठ बोल रहा है, लेकिन उनके मुंह से चूं… pic.twitter.com/fGprLaS8Cw— Congress (@INCIndia) August 27, 2025مودی حکومت کی عوام مخالف پالیسی پر بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’پہلے ملک کے پبلک سیکٹر میں لوگوں کو ملازمت ملتی تھی، لیکن اسے اڈانی-امبانی جیسے سرمایہ داروں کو سونپ دیا گیا۔ پہلے نوجوان فوج میں جاتے تھے، پنشن ملتی تھی، لیکن اگنی ویر منصوبہ آنے کے بعد جوانوں کو پنشن نہیں ملتی۔ کچھ ہو جاتا ہے تو شہید کا درجہ بھی نہیں ملتا۔‘‘ بہار کا ذکر کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں ’’بہار میں نوجوانوں کو روزگار نہیں ملتا اور آپ کی آواز دب جائے، اس لیے یہ ’ووٹ چوری‘ کر رہے ہیں۔‘‘पहले देश के पब्लिक सेक्टर में लोगों को नौकरी मिलती थी, लेकिन उसे अडानी-अंबानी जैसे पूंजीपतियों को सौंप दिया गया।पहले युवा सेना में जाते थे, पेंशन मिलती थी, लेकिन अग्निवीर योजना आने के बाद जवानों को पेंशन नहीं मिलती। कुछ हो जाता है तो शहीद का दर्जा भी नहीं मिलता। बिहार में… pic.twitter.com/rVj2viJo8r— Congress (@INCIndia) August 27, 2025اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’آئین میں لکھا ہے، ہر شہری کو ایک ووٹ دینے کا حق ہے۔ کوئی امیر ہو یا غریب، سبھی کو ایک ووٹ ملے گا۔ لیکن مہادیو پورا میں ایک شخص کو 4 ووٹ کا حق دیا جا رہا ہے۔‘‘ مزید وضاحت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی اس طرح ’ووٹ چوری‘ کر کے آئین پر حملہ کر رہی ہے۔ کیونکہ وہ نہیں چاہتے ہیں کہ دلتوں، پسماندوں، انتہائی پسماندوں اور اقلیتوں کی آواز سنائی دے۔‘‘संविधान में लिखा है- हर नागरिक को एक वोट देने का अधिकार है। कोई अमीर हो या गरीब- सबको एक वोट मिलेगा।लेकिन महादेवापुरा में एक व्यक्ति को 4 वोट का अधिकार दिया जा रहा है। BJP इस तरह 'वोट चोरी' कर संविधान पर हमला कर रही है। क्योंकि वे नहीं चाहते हैं कि दलितों, पिछड़ों, अतिपिछड़ों… pic.twitter.com/6cCsiZq3Zc— Congress (@INCIndia) August 27, 2025اس سے قبل بوقت صبح دربھنگہ کے گائے گھاٹ میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے مہاراشٹر اسمبلی انتخاب میں بڑے پیمانے پر کی گئی بے ضابطگی کا ذکر کیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن نے 4 مہینوں میں ہی ریاستوں میں تقریباً ایک کروڑ نئے ووٹرس جوڑے اور ان ووٹوں کی مدد سے بی جے پی انتخاب جیت گئی۔ راہل گاندھی بتاتے ہیں کہ ’’اپوزیشن نے ووٹر لسٹ اور ووٹنگ کی ویڈیوگرافی مانگی، جسے دینے سے الیکشن کمیشن نے انکار کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی قانون بنا کر 45 دن میں ویڈیوگرافی ختم کرنے کا ضابطہ بنا دیا گیا۔‘‘ اپنی تقریر میں راہل گاندھی نے 2023 کے اس قانون کا بھی ذکر کیا جس کے تحت الیکشن کمیشن کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں ہو سکتی۔ انھوں نے سوال اٹھایا کہ اگر الیکشن کمشنر ایمانداری سے کام کر رہے ہیں تو ایسے قانون کی ضرورت کیوں پڑی؟