بہار میں کانگریس کی ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ اپنے 12ویں دن سیتامڑھی پہنچی، جہاں راہل گاندھی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور الیکشن کمیشن پر سخت حملہ بولا۔ لوک سبھا میں قائد حزبِ اختلاف راہل گاندھی نے ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں اپوزیشن کی آواز دبانے اور عوام کے حقِ رائے دہی کو چھیننے کی سازش کی جا رہی ہے۔ ان کے مطابق ریاست میں تقریباً 65 لاکھ ووٹ کاٹے گئے ہیں اور ان میں بڑی تعداد دلتوں، پسماندہ طبقات، اقلیتوں اور غریبوں کے ناموں کی ہے، جب کہ امیروں کے ووٹ جوں کے توں ہیں۔ووٹر ادھیکار یاترا میں تیجسوی، دیپانکر اور مکیش سہنی نے مودی حکومت کو نشانے پر لیاراہل گاندھی نے کہا، ’’بہار کے عوام اب کسی قیمت پر ووٹ چوری نہیں ہونے دیں گے۔ بچے بچے کی زبان پر یہ بات ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی ووٹ چراتے ہیں۔‘‘ جلسے میں موجود بھیڑ سے نعرے بلند ہوئے ’ووٹ چور، گدی چھوڑ‘ اور راہل نے اس نعرے کو دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ثبوتوں کے ساتھ یہ ثابت کیا ہے کہ بی جے پی نے کرناٹک اسمبلی انتخابات میں ووٹ چرائے۔ ان کے مطابق جلد ہی لوک سبھا اور ہریانہ انتخابات سے متعلق شواہد بھی عوام کے سامنے رکھے جائیں گے تاکہ یہ دکھایا جا سکے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس انتخابی عمل میں دھاندلی کر کے جیت حاصل کرتے ہیں۔कर्नाटक में हमने सबूत के साथ दिखाया है कि BJP ने 'वोट चोरी' की है।BJP के लोग ध्यान से सुन लें-हमने अभी सिर्फ एक विधानसभा का सबूत दिया है। आने वाले समय में हम लोकसभा, हरियाणा और बाकी प्रदेशों में भी 'वोट चोरी' का सबूत देंगे। हम ये साबित कर देंगे कि BJP-RSS 'वोट चोरी' कर ही… pic.twitter.com/EDFhMtHgWs— Congress (@INCIndia) August 28, 2025ووٹر ادھیکار یاترا سے ایم کے اسٹالن کا اعلان- ’2000 کلو میٹر دور سے آیا ہوں، بی جے پی کی ہار طے ہے‘راہل گاندھی نے آئین اور بابا صاحب امبیڈکر کے اصولوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہی آئین دلتوں، پسماندہ طبقات اور غریبوں کو عزت اور خود داری سے جینے کا حق دیتا ہے لیکن بی جے پی ان کے یہ حقوق چھیننا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم آپ کے ساتھ ہیں اور آپ کی آواز کبھی دبنے نہیں دیں گے۔‘‘راہل گاندھی کے ان بیانات کے بعد ریاست میں سیاسی ہلچل مزید تیز ہو گئی ہے۔ ان کے جلسوں میں عام لوگوں کی بڑی تعداد شرکت کر رہی ہے اور یاترا کے ساتھ ساتھ عوامی جوش میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ راہل کے مطابق بہار کے مختلف حصوں میں چھوٹے چھوٹے بچے بھی ان کے پاس آ کر یہی کہتے ہیں کہ ’مودی ووٹ چراتے ہیں‘، جو اس بات کی علامت ہے کہ ریاست کے عوام اپنے ووٹ کے حق کے لیے بیدار ہو چکے ہیں۔راہل بائیک پر، پیچھے پرینکا: دربھنگہ میں ووٹر ادھیکار یاترا کا جوش عروج پرقبل ازیں، راہل گاندھی، تیجسوی یادو اور پپو یادو نے سیتامڑھی کے مشہور جانکی مندر میں پوجا کر کے یاترا کے 12ویں دن کا آغاز کیا۔ راہل اور پرینکا گاندھی نے ایک دن قبل بھی مندر میں درشن کی خواہش ظاہر کی تھی لیکن تحفظاتی وجوہات سے اجازت نہیں ملی تھی۔ پرینکا گاندھی بغیر درشن کیے دہلی لوٹ گئی تھیں، تاہم بعد میں نیا روٹ طے ہونے کے بعد اجازت دی گئی۔ درشن کے بعد تیجسوی یادو نے ایکس پر لکھا کہ انہوں نے ملک و ریاست میں امن، سکون اور خوشحالی کی دعا کی اور یہ کہ ’’ہمیں انصاف اور ظلم کے خلاف لڑنے کی طاقت ملتی رہے‘‘۔#WATCH | Sitamarhi: Bihar Congress President Rajesh Kumar says, "...We have come here to pray for the welfare of the people... May the country and the state of Bihar progress." pic.twitter.com/sMkJvtPeiI— ANI (@ANI) August 28, 2025کانگریس رہنما الکا لامبا نے کہا کہ ’’ماں جانکی کے مقام پیدائش سیتامڑھی میں راہل گاندھی کی قیادت میں ووٹر ادھیکار یاترا کا آج 12واں دن ہے۔ ہم ان کا آشیرواد مانگ رہے ہیں۔‘‘ بہار کانگریس کے انچارج کرشنا الاورو نے کہا کہ ہم ہر مذہب اور ان کے بھگوان کو مانتے ہیں اور نفرت نہیں پھیلاتے۔ ریاستی صدر راجیش رام نے کہا کہ ہم عوامی فلاح اور بہار کی ترقی کے لیے دعا مانگنے آئے ہیں۔یہ یاترا 17 اگست کو سہسرام سے شروع ہوئی تھی اور اس میں راہل گاندھی، تیجسوی یادو، دیپانکر بھٹاچاریہ، مکیش سہنی سمیت مہاگٹھ بندھن کے کئی رہنما شریک ہیں۔ ووٹر لسٹ میں مبینہ گڑبڑی اور بہار میں ایس آئی آر کے خلاف یہ تحریک بتدریج ریاست بھر میں سیاسی منظرنامے کو گرما رہی ہے۔