سیلاب اور شدید بارش نے ملک کی کئی ریاستوں میں تباہی مچا دی ہے۔ جموں و کشمیر میں بارش اور لینڈ سلائڈ سے مہلوکین کی تعداد 41 ہو گئی ہے وہیں ہماچل پردیش میں بارش اور لینڈ سلائڈ سے 10 ضلعوں میں 584 سڑکیں بند ہیں۔ پنجاب میں سیلاب کی وجہ سے اسکولوں میں 30 اگست تک چھٹی کا اعلان کر دیا گیا ہے جبکہ اتر پردیش کے 17 ضلعوں کے 688 گاؤں سیلاب سے متاثر ہیں۔ چھتیس گڑھ کے بستر علاقے کے چار ضلعوں میں شدید بارش اور اچانک آئے سیلاب نے 5 لوگوں کی جان لے لی ہے۔جموں و کشمیر میں دو دن سے ہو رہی موسلادھار بارش اور لینڈ سلائڈ سے تباہی مچی ہوئی یے۔ گزشتہ 48 گھنٹنے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 41 ہو گئی ہے جن میں سے 34 لوگ ویشنو دیوی راستے پر ہوئے لینڈ سلائڈ کی زد میں آئے۔ افسروں نے بتایا کہ مہلوکین میں راجستھان، مدھیہ پردیش، اتر پردیش، پنجاب اور مہاراشٹر کے لوگ شامل ہیں۔ جموں میں 24 گھنٹے میں 380 ملی میٹر بارش درج کی گئی جو اب تک ریکارڈ ہے۔ جہلم ندی اننت ناگ اور سری نگر میں خطرے کے نشان کو پار کر گئی ہے، جس سے کئی رہائشی اور کاروباری علاقے ڈوب گئے ہیں۔ سیلاب زدہ علاقوں سے 10000 سے زیادہ لوگوں کو محفوظ نکالا گیا ہے۔شدید بارش سے کئی پُل، سڑکوں اور رہائشی مکان کو نقصان پہنچا ہے۔ جموں-سری نگر قومی شاہراہ بند ہے جبکہ ریل آمد و رفت بھی متاثر ہوئی ہے۔ شمالی ریلوے نے 58 ٹرینیں منسوخ کر دی ہیں اور 64 کو بیچ میں روکنا پڑا ہے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے حالات کا جائزہ لیا اور کہا کہ راحت کام تیز ہوا ہے۔ کئی ضلعوں میں اب بھی ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔خلیج بنگال میں کم دباؤ کے سبب اوڈیشہ میں مسلسل بارش سے عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ جنوبی ہند میں کرناٹک اور تلنگانہ کے کئی علاقوں میں موسلادھار بارش سے آبی جماؤ ہو گیا ہے۔ تلنگانہ میں نشیبی علاقوں میں پانی بھرنے سے لوگ پریشان ہیں جبکہ بنگلورو سمیت کرناٹک کے مختلف حصوں میں آمد ورفت ٹھپ ہے۔ محکمہ موسمیات نے 30 اگست تک شدید بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔دہلی میں اگست اس مرتبہ ریکارڈ بارش والا مہینہ رہا۔ معمول سے 60 فیصد سے زیادہ بارش درج کی گئی۔ بدھ کی رات 8 بجے تک جمنا کی آبی سطح 205.35 میٹر تک پہنچ گئی جو خطرے کے نشان سے اوپر ہے۔منی مہیش یاترا شدید بارش اور سڑکیں تباہ ہونے کی وجہ سے ملتوی کر دی گئی ہے۔ ہزاروں عقیدت مند چمبا میں پھنسے ہوئے ہیں۔ اب تک 3269 تیرتھ یاتریوں کو این ڈی آر ایف نے محفوظ نکالا ہے۔ ریاست کے 12 میں سے 10 ضلعوں میں کل 584 سڑکیں بند ہیں۔ بیاس ندی کی طغیانی سے منالی میں زبردست تباہی ہوئی ہے۔ یہاں موبائل رابطے میں رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے۔مسلسل بارش سے پنجاب میں بھی سیلاب کی حالت انتہائی سنگین ہے۔ این ڈی آر ایف اور فوج راحت و بچاؤ کام میں لگی ہے۔ پٹھان کوٹ کے مادھوپور بیراج پر تعینات 60 افسروں کو فضائیہ نے ہوائی راستے سے محفوظ نکالا۔ گرداس پور ضلع کے جواہر نوودئے اسکول میں پھنسے 381 طلبا اور 70 اساتذہ بھی محفوظ نکالے گئے۔ ریاستی حکومت نے 27 سے 30 اگست تک اسکولوں میں چھٹی کا اعلان کر دیا ہے۔ پنجاب میں اگلے 24 گھنٹے میں شدید بارش کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔وہیں پریاگ راج میں گنگا-جمنا کی آبی سطح خطرے کے نشان کے قریب پہنچ گئی ہے۔ 17 ضلعوں کے 688 گاؤں متاثر ہیں۔ اب تک 2.45 لاکھ سے زیادہ افراد اور 30000 مویشیوں کو محفوظ مقامات پر پہنچیا گیا ہے۔