غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں مزید شدت آگئی، تازہ بمباری کے نتیجے میں 50 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی غزہ میں اسرائیلی ٹینکوں نے گولہ باری اور جنوبی اور وسطی حصوں میں بھی بمباری کی۔رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے حملوں کے باعث اتوار کی صبح سے اب تک مزید 50 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے جن میں امداد کے متلاشی 24 افراد بھی شامل ہیں۔رپورٹس کے مطابق اس کے علاوہ بھوک کی شدت سے بھی مزید 8 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، جس کے بعد غذائی قلت سے اموات 115 بچوں سمیت 289 ہوگئیں۔اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 62 ہزار 600 سے زائد ہوگئی جبکہ ایک لاکھ57 ہزارسے زائدافراد زخمی ہوچکے ہیں۔دوسری جانب سابق اسرائیلی وزیرِاعظم ایہود اولمرٹ کا کہنا ہے کہ غزہ میں اس وقت جو کچھ ہو رہا رہے وہ جنگی جرم ہے۔’ایران کسی صورت امریکا کے آگے نہیں جھکے گا‘سابق اسرائیلی وزیراعظم ایہود المرٹ نے عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مارچ 2025ء کے جنگ بندی معاہدے کے بعد اب غزہ کی جنگ ایک غیر قانونی جنگ ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ اس غیرقانونی جنگ کو 70 فیصد اسرائیلیوں کی حمایت حاصل نہیں ہے۔