امریکا میں ساڑھے 5 کروڑ ویزوں پر منسوخی کی تلوار لٹکنے لگی

Wait 5 sec.

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کی تاریخ میں سب سے بڑے ویزہ اسکروٹنی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 55 ملین ویزا ہولڈرز کو اب سخت تحقیقات کے عمل سے گزرنا ہوگا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ مذکورہ اقدام کا مقصد کسی بھی ایسے ویزا ہولڈر کی نشاندہی کرنا ہے جو قوانین کی خلاف ورزی یا دیگر وجوہات کے باعث امریکا میں قیام کا اہل نہیں رہا۔رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے ویزہ پالیسی کو سخت بنانے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں جن میں تعلیمی اداروں میں زیرِ تعلیم غیر ملکی طلبا کے ویزے منسوخ کرنا شامل ہیں۔اس کے علاوہ ان اقدامات میں درخواست دہندگان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بھی کڑی نگرانی اور انٹرویوز کا عمل معطل کرنا بھی شامل ہیں۔امریکی صدر کا یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا جب غزہ اور فلسطین کے شہریوں کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دیے جانے والے طبی ویزے بند کر دیے گئے ہیں۔ اب فلسطینی طلبا، مریض اور عام درخواست گزار بھی امریکا میں داخل نہیں ہوسکتے۔علاوہ ازیں 2025 میں صرف طلبا کے 6 ہزار سے زائد ویزے منسوخ کیے جا چکے ہیں۔ ان میں وہ طلبا شامل ہیں جنہوں نے قیام کی مدت سے زیادہ وقت گزارا، قوانین کی خلاف ورزی کی یا دہشت گردی کی حمایت جیسے الزامات کا سامنا کیا۔واضح رہے کہ رواں برس اب تک امریکا میں تقریباً 40 ہزار ویزوں کو منسوخ کیا جاچکا ہے، جبکہ سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں اسی مدت میں صرف 16 ہزار ویزے منسوخ کیے گئے تھے۔امریکا سے نکالے گئے افراد کو کس ملک میں بھیجا جائے گا؟مشرقی افریقی ملک یوگنڈا نے امریکا کے ساتھ ڈی پورٹ کیے گئے پناہ گزینوں کو واپس لینے کے معاہدے پر اتفاق کیا ہے۔وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یوگنڈا نے تیسرے ممالک کے ایسے شہریوں کو لینے پر رضامندی ظاہر کی ہے جنہیں امریکا میں سیاسی پناہ نہیں مل سکتی ہے لیکن وہ اپنے آبائی ممالک میں واپس نہیں جانا چاہتے ہیں۔کینیڈا کا امریکی اشیا پر محصولات ختم کرنے کا فیصلہوزارت نے جمعرات کو کہا کہ یہ معاہدہ ان شرائط پر مبنی ہے کہ پناہ حاصل کرنے والوں کا مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے اور وہ نابالغ نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاہدے کی تفصیلات پر ابھی کام کیا جا رہا ہے۔