واشنگٹن: ایران پر تجزیہ مہنگا پڑ گیا، ڈیفنس انٹیلیجنس چیف عہدے سے فارغ کر دیے گئے۔تفصیلات کے مطابق پینٹاگون نے ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ جنرل جیفری کروزی کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا، وائس ایڈمرل نینسی لیکور اور ریئر ایڈمرل ملٹن سینڈز بھی برطرف ہونے والوں میں شامل ہیں۔نیویارک ٹائمز کے مطابق جنرل کروزی نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کو امریکی کارروائیوں سے خاطر خواہ نقصان نہیں پہنچا، یہ رپورٹ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کے برخلاف تھی، جس میں انھوں نے ایرانی ایٹمی صلاحیت کو مکمل طور پر تباہ کر دینے کا اعلان کیا تھا۔روئٹرز کے مطابق اس اقدام پر ڈیموکریٹک پارٹی کے سینئر ڈیموکریٹ سینیٹر نے کہا کہ انتظامیہ انٹیلیجنس کو ملک کی بجائے اپنی وفاداری کا امتحان بنا رہی ہے۔نیویارک ٹائمز کے مطابق چند ہفتے قبل ایجنسی نے ایک ابتدائی رپورٹ تیار کی تھی جو صدر ٹرمپ کے اس دعوے کی تردید کرتی تھی کہ ایران کے جوہری مقامات امریکی فوجی حملوں میں ’تباہ‘ کر دیے گئے ہیں۔ایران کا یورپ کے ساتھ جوہری مذاکرات جاری رکھنے پر اتقاقوزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے نائب ایڈمرل نینسی لیکور کو بھی برطرف کر دیا، جو نیوی ریزرو کی سربراہ تھیں، نیز ریئر ایڈمرل جیمی سینڈز کو بھی، جو نیوی سیل افسر تھے اور نیول اسپیشل وارفیئر کمانڈ کے انچارج تھے۔ پینٹاگون نے ان برطرفیوں کی فوری طور پر کوئی وضاحت پیش نہیں کی ہے۔واضح رہے کہ ایئر فورس کے لیفٹیننٹ جنرل جیفری کروز پینٹاگون کے تازہ ترین سینیئر عہدیدار ہیں، اور وہ دوسرے اعلیٰ فوجی انٹیلیجنس افسر ہیں جنھیں صدر ٹرمپ کی دوبارہ صدارت سنبھالنے کے بعد عہدے سے ہٹایا گیا ہے۔ اس سے قبل نیشنل سیکیورٹی ایجنسی (NSA) کے سربراہ جنرل ٹموتھی ڈی ہف کو بھی برطرف کیا گیا تھا۔