تل ابیب(23 اگست 2025): اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے آئی پی سی رپورٹ کو ’سراسر جھوٹ‘ قرار دیا ہے۔اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے جاری ایک بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ ’اسرائیل کی پالیسی میں کسی کو خوراک سے محروم کرنا نہیں ہے بلکہ ہماری کوشش تو ایسی مُشکل سے لوگوں کو نکالنا ہے۔‘اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل نے ’دو ملین ٹن امداد غزہ کی پٹی میں داخل ہونے دی ہے، یعنی فی کس ایک ٹن سے زائد امداد۔‘نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتیں اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد میں اضافے کی وجہ سے گر گئی ہیں۔ انھوں نے آئی پی سی پر الزام لگایا کہ ’اس رپورٹ میں قیمتوں میں کمی کا کوئی ذکر نہیں ہے۔‘قحط نے غزہ شہر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، عالمی ادارے کی تصدیقبیان میں اسرائیلی وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ ’آئی پی سی کی گزشتہ تمام رپورٹس کی طرح اس رپورٹ میں بھی اسرائیل کی انسانی ہمدردی کی کوششوں اور حماس کی مذموم کارروائیوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ غذائی تحفظ کی نگرانی کرنے والے ادارے نے غزہ شہر میں جنگ کے بعد سے پہلی بار قحط کی تصدیق کی ہے۔عالمی قلت کی نگرانی کے ادارے انٹیگریٹڈ فوڈ سکیورٹی فیز کلاسیفکیشن (آئی پی سی) نے اس قحط کو پانچویں درجے کا قرار دیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ غزہ میں حالات شدید غذائی عدم تحفظ کے پیمانے کی بلند ترین اور بدترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔