روس نے یوکرین کیلیے یورپ کی سیکورٹی گارنٹی مسترد کر دی

Wait 5 sec.

کریملن کا کہنا ہے کہ روس یوکرین کے لیے یورپی تحفظ کی ضمانتوں کا مخالف ہے۔روس نے واضح اعلان کیا ہے کہ ماسکو یوکرین کے لیے سلامتی کی ضمانتوں سے متعلق یورپی تجاویز کا مخالف ہے اور وہ اپنے پڑوسی کی سرزمین پر نیٹو فوجیوں کی موجودگی کی اجازت نہیں دے گا۔بدھ کے روز ماسکو میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ ماسکو نے یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ روس کیف کے لیے سلامتی کی ضمانتوں کے حصے کے طور پر وہاں یورپی فوجیوں کی تعیناتی کو قبول نہیں کرے گا، کیونکہ یہ نیٹو کی ایک طویل مدتی موجودگی کے مترادف ہوگا۔پیسکوف نے کہا کہ حقیقی طور پر یہ نیٹو کے فوجی ڈھانچے کی ترقی اور آگے بڑھنے کی کوشش یوکرین میں دراندازی تھی جسے ممکنہ طور پر پیدا ہونے والی تنازعہ کی صورت حال کی بنیادی وجوہات میں شامل کیا جا سکتا ہے لہذا ہم ان مباحثوں کے بارے میں منفی رویہ رکھتے ہیں۔یوکرین میں روس کی جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کی کوششوں میں مستقبل کی روسی جارحیت کے خلاف تحفظ کی ضمانتیں ایک اہم خیال کے طور پر سامنے آئی ہیں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ وہ ایک ممکنہ امن معاہدے کے حصے کے طور پر نیٹو کے آرٹیکل 5 کے قریب ہونے کی ضمانت چاہتے ہیں، جس میں ایک رکن ریاست کے خلاف حملہ سب پر حملہ ہے۔امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے یوکرین اور روس کو جنگ بندی میں پیشرفت کےلیے دو ہفتےکا وقت دیدیا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پیوٹن اور زیلنسکی کی ملاقات میں شرکت کا خواہاں ہوں اگلے 2 ہفتے یوکرین کے حوالے سے واقعات کی سمت کا تعین کریں گے ہم دیکھیں گےکہ یوکرین کی جنگ کا ذمہ دار کون ہے۔انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ کوئی اور طریقہ اختیار کر سکتا ہوں روس کی جانب سےیوکرین میں امریکی فیکٹری پربمباری سےخوش نہیں ہوں۔غزہ کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں موجودہ صورتحال ختم ہوجانی چاہیے غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔