جنوبی کوریا میں اسکولوں میں طلبا کے موبائل فونز کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی، یہ پابندی آئندہ سال مارچ سے نافذ العمل ہوگی۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا نے طلبا کے اسکول کی کلاس رومز میں موبائل فون لے جانے پر پابندی لگادی ہے۔رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا نے گزشتہ روز نوجوانوں میں سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے استعمال اور اس کے اثرات کے باعث ملک بھر میں اسکول کے کلاس رومز میں موبائل فونز اور دیگر ڈیجیٹل آلات کے استعمال پر پابندی لگانے کے لیے بل منظور کیا۔جنوبی کوریا کی 163 اراکین پر مشتمل پارلیمان میں اس قانون کے حق میں 115 ووٹ کاسٹ ہوئے، طلبہ پر عائد پابندی پر اگلے سال مارچ سے نافذ العمل ہوگی۔جنوبی کوریا کے بیشتر اسکولوں کی جانب سے پہلے ہی اسمارٹ فونز کے استعمال پر مختلف پابندیاں عائد کی جاچکی ہیں، لیکن اس قانون کے تحت اس پابندی کا اطلاق ملک گیر سطح پر ہوگا۔اراکین پارلیمان، والدین اور اساتذہ کا کہنا ہے کہ طالبعلموں کی تدریسی کارکردگی اسمارٹ فون کے استعمال سے متاثر ہوتی ہے اور وہ پڑھائی پر توجہ نہیں دے پاتے۔’پاکستان میں مایوسی بڑھنے کی وجہ موبائل فون ہے‘ایک سروے کے مطابق جنوبی کوریا کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں ڈیجیٹل آلات کا سب سے زیادہ استعمال ہوتا ہے، جنوبی کوریا میں 99 فیصد افراد آن لائن اور 98 فیصد اسمارٹ فون کے مالک ہیں۔واضح رہے کہ چین، اٹلی اور نیدرلینڈز بھی ایسے ممالک ہیں جہاں تمام اسکولوں میں فون کے استعمال پر پابندی لگائی جاچکی ہے۔